انگلینڈ نے پاکستان کو پانچویں ون ڈے میں بھی شکست دیدی

ویب ڈیسک  اتوار 19 مئ 2019
انگلش بولر کرس ووکس نے 5 وکٹیں حاصل کیں- فوٹو: اے ایف پی

انگلش بولر کرس ووکس نے 5 وکٹیں حاصل کیں- فوٹو: اے ایف پی

لیڈز: انگلینڈ نے پاکستان کو پانچویں ایک روزہ میچ میں بھی شکست دے کر سیریز میں 0-4 سے کامیابی حاصل کرلی جب کہ پہلا میچ بارش کے باعث کھیلا نہیں جاسکا تھا۔ 

لیڈز میں کھیلے گئے 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 351 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی ٹیم 46.5 اوورز میں 297 رنز بناکرآل آؤٹ ہوگئی، پاکستان کی  جانب سے فخرزمان اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا لیکن دونوں ناکام ثابت ہوئے اور بالترتیب 0 اور 5 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس کے بعد محمد حفیظ بیٹنگ کے لیے لیکن وہ بھی کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس لوٹ گئے۔

کپتان سرفراز احمد اور بابراعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 146 رنز بنائے، اس دوران دونوں بلے بازوں نے نصف سنچریاں مکمل کیں، بابراعظم 80 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے۔ بدقسمتی سے سرفراز احمد صرف 3 رنز کی کمی سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے اور رن آؤٹ ہوگئے جب کہ شعیب ملک بھی صرف 4 رنز کے ہی مہمان ثابت ہوئے۔

آصف علی 22 ، عماد وسیم 25 اور حسن علی 11 رنز بناسکے جب کہ محمد حسنین نے 28، شاہین آفریدی نے 19 رنز بنائے۔ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس 5 وکٹیں حاصل کرکے سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے۔

اس سے قبل انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز جیمس وینسی اور جونی بیئراسٹو نے کیا، دونوں اوپنرز 63 رنز کی شراکت ہی قائم کرسکے جس کے بعد جیمس وینسی 33 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، کچھ ہی دیر بعد جونی بیئراسٹو بھی 32 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔

کپتان مورگن اور جوئے روٹ کے درمیان 117 رنز کی شراکت قائم کی ، مورگن 76 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جس میں 5 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے اور جوئے روٹ 84 رنز بناکر پویلین واپس لوٹے۔ تیسرے میچ کے سنچری میکر جوز بٹلر 34 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جب کہ معین علی کھاتہ کھولے بغیر عماد وسیم کا شکار بنے اور پچھلے میچ کے ہیرو بین اسٹوکس بھی 21 رنز بنانے کے آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 4، عماد وسیم نے 3، اور محمد حسنین، حسن علی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔