وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے چاند کی رویت کے لئے قمری کیلنڈر تیارکرلیا

ویب ڈیسک  پير 20 مئ 2019
قمری کیلنڈرپانچ سال کے لئے تیار کیا گیا ، پانچ سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا. فوٹو: فائل

قمری کیلنڈرپانچ سال کے لئے تیار کیا گیا ، پانچ سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا. فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے چاند کی رویت کے لئے سائنسی بنیادوں پر قمری کیلنڈر تیارکرلیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے رمضان المبارک سے ایک روز قبل ہی اپنے بیان میں کہا تھا کہ عید اور رمضان کے چاند پر 36  سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے،10 سال کا کیلنڈر بن جائے  توغیرضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے، جس کے بعد وفاقی وزیر نے قمری کلینڈر کی رمضان میں ہی تکمیل کا وعدہ کیا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چاند دیکھنے پر 40 لاکھ روپے خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی

وفاقی وزیرسائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے آج ایک بار پھر سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ مفتی منیب الرحمن اور شہباب الدین پوپلزئی کو دعوت بھجوا رہے ہیں، دونوں علما کرام تشریف لائیں اور خود  دیکھیں چاند کیسے گردش کرتا ہے، چاند کے اصل مقام کے تعین کے لئے کوئی پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وہ لوگ چاند دیکھتے ہیں جنہیں سامنے بیٹھا شخص نظر نہیں آتا

وفاقی وزیر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے سائنسی بنیادوں پر قمری کیلنڈر تیارکرلیا ہے اور یہ کلینڈر 5 سال کے لئے تیار کیا گیا ہے اور ہر 5 سال بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔  قمری کیلنڈر کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لینے کے لئے رابطہ کیا ہے اور انہیں کیلنڈر کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے جب کہ ان سے کہا ہے کہ مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہباب پوپلزئی کو بلا کر ان کی بھی رائے  لی جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فواد چوہدری کی مفتی منیب اور شہباب الدین پوپلزئی کو دعوت

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ کیلنڈر جاری کرنے سے پہلے علماء سے مشاورت کی جائے گی، اور اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کے بعد قمری کیلنڈر منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائے گا،  کوشش ہے کہ ماہ رمضان میں ہی قمری کیلنڈر جاری کردیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔