افغانستان میں ممتاز عالم دین کے قتل کا سراغ نہ مل سکا

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 مئ 2019
حکومت نواز اور معتدل مزاج عالم کو نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا کرکے قتل کیا گیا۔ فوٹو : فائل

حکومت نواز اور معتدل مزاج عالم کو نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا کرکے قتل کیا گیا۔ فوٹو : فائل

کابل: افغانستان میں معروف عالم دین اور نیشنل علما کونسل کے رکن مولوی سمیع اللہ ریحان خطبہ جمعہ دیتے ہوئے بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مشرقی علاقے میں مسجد تقویٰ میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں مولوی سمیع اللہ ریحان جان بحق اور 19 نمازی زخمی ہوئے گئے تھے۔ مولوی ریحان حکومت نواز تھے اور ٹیلی وژن چینلز کے مذہبی پروگراموں میں پر باقاعدگی سے شرکت کرنے کی وجہ سے کافی مقبولیت رکھتے تھے۔

مولوی سمیع اللہ ریحان کی بم دھماکے میں ہلاکت پر افغان صدر اشرف غنی نے بھی مذمت کی تھی اور تحقیقاتی اداروں کو ملزمان کا تعین کر کے سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت کی تھی تاہم پولیس واقعے کے 24 گھنٹے بعد بھی دھماکے کی نوعیت تک کا پتہ لگانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ مولوی ریحان کے مداحوں اور علاقہ مکینوں نے پولیس کی سست روی کیخلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

حکومت نواز ہونے اور معتدل مزاجی کے باعث مولوی سمیع اللہ ریحان طالبان کی ہٹ لسٹ میں تھے اور اس سے قبل بھی ان پر کئی بار حملے ہوچکے ہیں تاہم وہ محفوظ رہے تھے۔ طالبان سمیت کسی بھی شدت پسند جنگو جماعت نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جس سے مسجد میں دھماکے کا معمہ مزید پراسرار ہو گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔