راولپنڈی میں پولیس اہلکاروں کی اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون بیان سے منحرف

ویب ڈیسک  منگل 28 مئ 2019
پولیس کانسٹیبلز عامر، عظیم، راشد اور نصیر میرے ملزمان نہیں ہیں، مدعی خاتون رافعہ بی بی فوٹو:فائل

پولیس کانسٹیبلز عامر، عظیم، راشد اور نصیر میرے ملزمان نہیں ہیں، مدعی خاتون رافعہ بی بی فوٹو:فائل

 راولپنڈی: پولیس اہلکاروں کی اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون بیان سے منحرف ہوگئی۔

راولپنڈی کے تھانہ روات میں رافعہ بی بی اجتماعی زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔ زیادتی کی شکار رافعہ بی بی عدالت میں پیش ہوکر اپنے بیان سے منحرف ہوگئی۔ مدعی خاتون نے بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ پولیس کانسٹیبلز عامر، عظیم، راشد اور نصیر میرے ملزمان نہیں ہیں، ان چاروں نے میرے ساتھ کوئی بد اخلاقی نہیں کی بلکہ اصل ملزمان کوئی اور تھے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پولیس اہلکاروں کی لڑکی سے اجتماعی زیادتی

خاتون نے کہا کہ پولیس نے دباوٴ اور دھونس سے بے گناہوں کو مقدمے میں ملوث کردیا، میرے ضمیر نے ملامت کی کہ بے گناہ چھوڑ دیے جائیں، خاتون سول جج سمیرا عالمگیر نے مدعیہ کا بیان ریکارڈ کرکے چاروں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

چاروں ملزم پولیس اہلکاروں نے بے گناہی پر مقدمہ سے بری کرنے کی درخواستیں دائر کردیں جن کی سماعت کل ہوگی۔ مدعیہ نے چاروں پولیس اہلکاروں پر اغوا، اجتماعی بداخلاقی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پولیس اہلکاروں کی زیادتی کا شکار خاتون کا بیان قلمبند

ملزمان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بے گناہی ثابت ہوگئی پہلے دن ہی کہا تھا ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔