- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
دردِ سر کے بعد خاتون کی 40 سالہ یادداشت غائب ہوگئی
لیوزیانا: امریکا میں دردِ سر کی شدید لہر کے بعد ایک 56 سالہ خاتون کی 40 سالہ یادداشت بالکل محو ہوچکی ہے اور وہ اپنے شوہر، بچوں اور دیگر اہلِ خانہ کو بھی فراموش کرچکی ہیں۔
56 سالہ کِم ڈینیکولا اپنی دوست کے ساتھ چرچ سے باہر آرہی تھی کہ اچانک ان کے سر میں شدید درد اٹھا جو ناقابلِ برداشت تھا اس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئیں اور ہسپتال میں آنکھ کھولنے پر ان کی 40 سال کی یادداشت غائب ہوچکی تھی۔
اب انہں صرف یہ معلوم ہے کہ وہ 18 برس کی تھی اور سال 1980 تھا جبکہ صدر رونالڈ ریگن امریکا کے صدر تھے اور اس کے بعد کے واقعات انہیں یاد نہیں ہیں۔ وہ اپنی شادی، شوہر، بچوں ، نواسے اور نواسیوں وغیرہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتیں۔ یعنی اپنی عمر کے آخری چار عشروں میں جو کچھ بیتا اس سے وہ ناواقف ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ کیفیت ’ٹراینزیئٹ گلوبل ایمنیسیا‘ کہلاتی ہے جو کم وقت میں یادداشت غائب ہونے کی ایک کیفیت ہے جو بعد میں ٹھیک ہوجاتی ہے لیکن کِم کا معاملہ ایسا نہیں اور اب تک ان کا حافظہ بحال نہیں ہوسکا ہے۔
لیوزیانا سے تعلق رکھنے والی خاتون جب مقامی ہسپتال میں بیدار ہوئیں تو انہیں کچھ یاد نہ تھا۔ نرس نے جب ان سے پوچھا کہ یہ کونسا سال ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ 1980 کا سال ہے۔ اب وہ اپنے بچوں کو اجنبی قرار دیتی ہیں۔ اب ان کے شوہر بار بار انہیں شریکِ حیات قرار دیتے ہیں لیکن خاتون انہیں پہچاننے سے انکاری ہیں۔
کِم کا خیال ہے کہ وہ اب بھی 18 برس کی ہی ہیں۔ خاتون کے گھر والوں نے انہیں پرانی تصاویر بھی دکھائیں لیکن ان کی یادداشت واپس نہ آسکی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وہ کمپیوٹر اور موبائل فون دیکھ کر بہت حیران ہوتی ہیں۔ تاہم انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ ان کی یادداشت ضرور لوٹ آئے گی اور اگر نہ بھی ہوئی تو وہ اپنی یادداشت دوبارہ تخلیق کرلیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔