- اردو یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کی منتقلی کی جانب پہلا قدم، کراچی میں کیمپس انچارجز تعینات
- وزیراعظم کل چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کریں گے
- ججوں کے الزامات پر تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، پاکستان بار کونسل
- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
- چائنیز انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم
- کراچی میں ڈاکو فیکٹری ملازمین سے ایک کروڑ 82 لاکھ روپے چھین کر فرار
- پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، وزیر دفاع
- پنجاب: شہریوں کو دھاتی ڈور سے بچانے کے لیے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب
- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
- چینی انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کی فوٹیج ’’ایکسپریس نیوز‘‘ نے حاصل کرلی
- شانگلہ خودکش حملہ؛ تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ، چینی وزارت خارجہ
- پیپلز پارٹی نے جے یو آئی سے آنیوالے طلحہ محمود کو سینیٹ ٹکٹ سے نواز دیا
- چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے، صدر
- آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجاویز پیش کردیں
- بچے کو زیادہ ہوم ورک کیوں دیا؟ باپ اسکول اور پولیس والوں کی جان کو آگیا
- بھارت: کرپشن کے ملزم سیاست دان کی کرنسی نوٹ پھیلا کر سونے کی تصویر وائرل
نواز شریف کیس کا فیصلہ خدا کو حاضر ناظر جان کر اور شواہد کی بنیاد پر دیا، جج ارشد ملک
اسلام آباد: احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کیس کا فیصلہ میں نے خدا کو حاضر ناظر جان کر اور قانون و شواہد کی بنیاد پر دیا۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے آنے کے حوالے سے رجسٹرار احتساب کورٹ نے جج ارشد ملک کا بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر بالواسطہ یا بلا واسطہ کوئی دباؤ نہیں تھا، کوئی لالچ بھی پیش نظر نہیں تھی جب کہ میں نے یہ فیصلے خدا کو حاضر ناظر جان کر قانون و شواہد کی بنیاد پر دیا۔
جج ارشد ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ پریس کانفرنس کے ذریعے مجھ پر سنگین الزامات لگا کر میرے خلاف ساز ش کی گئی، الزامات لگا کر میرے ادارے، میری ذات اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز صاحبہ کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیوز حقائق کے برعکس ہیں، ویڈیوز میں مختلف مواقع اور موضوعات پر کی جانے والی گفتگو کو توڑ مروڑ کر سیاق وسباق سے ہٹا کر پیش کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا کہنا ہے کہ میں راولپنڈی کارہائشی ہوں جہاں میں جج بننے سے پہلے وکالت کرتارہاہوں، ویڈیوز میں دکھائے گئے کردار ناصر بٹ کاتعلق بھی اسی شہر سے ہے، میر ی ناصر بٹ سے پرانی شناسائی ہے، ناصر بٹ اور اس کا بھائی عبداللہ بٹ عرصہ دراز سے مختلف اوقات میں مجھ سے بے شمار دفعہ مل چکے ہیں، مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد یہ ضروری ہے کہ سچ منظر عام پر لایاجائے۔
جج ارشد ملک نے بیان میں کہا کہ نوازشریف صاحب اور ان کے خاندان کے خلاف مقدمات کی سماعت دوران مجھے ان کے نمائندوں کی طرف سے رشوت کی پیش کش کی گئی، مجھے تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں، دھمکیوں کو میں نے سختی سے ردکرتے ہوئے حق پر قائم رہنے کاعزم کیا۔
احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے جان ومال کو اللہ کے سپرد کردیا ، میں نے اگر دباؤ یارشوت کے لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک مقدمہ میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا، میں نے انصاف کرتے ہوئے شواہد کی بنا پر نوازشریف صاحب کو العزیزیہ کیس میں سزا سنائی اور فلیگ شپ کیس میں بری کیا، یہ پریس کانفرنس محض میرے فیصلوں کو متنازع بنانے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے کی گئی لہذا اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔