شام میں طبی مراکز پر بمباری، جھڑپوں میں مریضوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2019
حکومتی فورسز نے طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔ فوٹو : ٹویٹر

حکومتی فورسز نے طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔ فوٹو : ٹویٹر

دمشق: شام میں حکومتی فورسز اور باغی جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپوں کے دوران 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں فریقین کے درمیان فائربندی پر اتفاق کے باوجود شمال مغربی حصے میں حکومتی فورسز اور باغی جنگجوؤں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ باغیوں کے حملوں اور حکومتی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

شام میں انسانی حقوق کے مبصر نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ دو روز کے دوران جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ الشغور نامی علاقے میں درجنوں شہری مارے گئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فورسز کی تازہ کارروائیوں میں حکومتی فورسز نے طبی مراکز پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں پیرا میڈیکل اسٹاف اور مریض ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ شامی  میں 2011 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 70 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ لاکھوں افراد کو اپنے گھر بار اور کاروبار کو چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں زندگی بسر کرنا پڑرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔