تامل ناڈو کے شہر چنائی میں پانی کا بحران

ایڈیٹوریل  پير 15 جولائی 2019
شہر کے کئی ہوٹل اور ریسٹورنٹ پانی کی قلت کے باعث وقتی طور پر بند ہو گئے ہیں جس سے شہر کی معیشت پر بہت اثر پڑا ہے۔ فوٹو: فائل

شہر کے کئی ہوٹل اور ریسٹورنٹ پانی کی قلت کے باعث وقتی طور پر بند ہو گئے ہیں جس سے شہر کی معیشت پر بہت اثر پڑا ہے۔ فوٹو: فائل

بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کے شہر چنائی(مدراس) میں خشک سالی کے باعث پینے کے پانی کا سخت بحران پیدا ہوگیاہے۔ اطلاعات کے مطابق حکومت نے 50 بوگیوں والی ایک خصوصی ٹرین چلائی ہے جو چنائی شہر میں پانی لے کر گئی ہے۔

گزشتہ کئی عشروں کے دوران چنائی میں پانی کا بدترین قحط ہے، پانی لانے والی اس خصوصی ٹرین کے سامنے والے حصے میں ایک بہت بڑا بینر لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے کہ چنائی کے لیے پینے کا پانی لے جانے والی خصوصی ٹرین۔

واضح رہے چنائی شہر بھارت کا آبادی کے لحاظ سے چھٹا سب سے بڑا شہر ہے جو طویل عرصہ سے پانی کی شدید قلت کا شکار ہے۔ لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہاں روزانہ چار خصوصی ٹرینیں پانی لے کر آئیں گی۔ چنائی شہر سے ویلور 125کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ واٹرٹرین ٹریٹمنٹ پلانٹ پر پہنچے گی جہاں سے پانی ٹینکروں اور ٹرکوں کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔

چنائی میں جون اور جولائی کے مہینوں میں معمول سے بہت کم بارش ہو رہی ہے مگر اس برس بالکل بھی بارش نہیں ہوئی۔ اس سے قبل 2001 میں بھی چنائی میں خشک سالی کی وجہ سے پانی ٹرین کے ذریعے لایا گیا تھا۔

واضح رہے تامل ناڈو صوبے کے دارالحکومت چنائی کو ساڑھے 82 کروڑ لیٹر پانی درکار ہوتا ہے مگر شہر کو صرف 30 فیصد پانی ملے گا۔ شہر کا درجہ حرارت عام طور پر 40 درجہ سینٹی گریڈ سے زیادہ رہتا ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔ نتیجہ میں پانی کے لیے عوام کی لمبی لائنیں لگی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے آپس میں لڑائیاں بھی ہوتی ہیں۔

شہر کے کئی ہوٹل اور ریسٹورنٹ پانی کی قلت کے باعث وقتی طور پر بند ہو گئے ہیں جس سے شہر کی معیشت پر بہت اثر پڑا ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس گھمبیر صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام شہریوں کو پانی کے استعمال میں زیادہ سے زیادہ کمی کرنا ہوگی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔