کراچی سے پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کیلیے 33.6 ارب روپے کا منصوبہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 18 جولائی 2019
لوکل باڈیز کومالی طورپر مستحکم کرناچاہتاہوں تاکہ یہ خودکفیل ادارے بن سکیں، مراد علی شاہ، ورلڈ بینک کے 2 رکنی وفد سے ملاقات، اجلاس سے خطاب۔ فوٹو : فائل

لوکل باڈیز کومالی طورپر مستحکم کرناچاہتاہوں تاکہ یہ خودکفیل ادارے بن سکیں، مراد علی شاہ، ورلڈ بینک کے 2 رکنی وفد سے ملاقات، اجلاس سے خطاب۔ فوٹو : فائل

کراچی:  سندھ حکومت ورلڈ بینک کی مدد سے آئندہ سال سے33.6ارب روپے کا مسابقتی اورپائیدار کراچی شہر کا منصوبہ شروع کررہی ہے جو5 سال میں مکمل ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ورلڈ بینک کی قائم مقام کنٹری ڈائریکٹر مس میلنڈا گوڈس کی قیادت میں2 رکنی وفدکے ساتھ اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی شہر کا منصوبہ شروع کررہی ہے جو5 سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کا مقصد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور تمام6 ضلعی میونسپل کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسل کراچی اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ساتھ شہر میں تفصیلی پراپرٹی سروے کے حوالے سے تعاون کرنا ہے۔ وفد میں مس امینہ راجا سینئر ورلڈ بینک آپریشن آفیسر بھی شامل تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی محکمہ سرمایہ کاری کے ساتھ اس منصوبے کے تحت کاروبار کو سہل بنانے کے حوالے سے مثبت اقدامات کے لیے تعاون کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، چیئرپرسن پی اینڈ ڈی ناہید شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ ودیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ کے ایم سی، ڈی ایم سیز، ضلعی کونسل اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کریں تاکہ پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کے حوالے سے باضابطہ طورپر حکمت عملی وضع کی جاسکے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں شہر میں لوکل باڈیز کومالی طورپر مستحکم کرنے کا خواہاں ہوں تاکہ وہ کافی حد تک خود کفیل ادارے بن سکیں۔ اس منصوبے کے تحت متعلقہ لوکل باڈیز کی پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کے حوالے سے استعداد کار میں اضافہ کیاجائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ منصوبے کی اہم کوآرڈی نیٹنگ ایجنسی صوبائی محکمہ بلدیات ہوگا۔ پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کیا جائے گا تاکہ کراچی کی لوکل کونسلز کو فنی امداد فراہم کی جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔