- انضمام الحق کو ایشیا کا سب سے بڑا مڈل آرڈر بیٹسمین مانتا ہوں، سہواگ
- پیپلز پارٹی کے چوہدری لطیف اکبر آزاد کشمیر اسمبلی میں 14 ویں اسپیکر منتخب
- پشاور میں گھر کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق، 4 افراد زخمی
- مصرکی سرحد کے قریب 3 اسرائیلی اہلکار ہلاک
- لاہور میں جنسی درندگی کے واقعات میں اضافہ، مزید 4 خواتین نشانہ بن گئیں
- بلوچستان حکومت نے ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دے دیا
- رجب طیب اردوان نے تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھالیا
- موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے
- چوری اور نفاست : بیکری سے چھ کیک چرانے والا فرش صاف کرکے فرار ہوگیا
- محکمہ صحت سندھ نے آغا خان ہسپتال کے اشتراک سے، جان بچانے کی تربیت کا آغاز کردیا
- 2005ء کے زلزلے میں لاپتا ہونے والا نوجوان بالاکوٹ پہنچ گیا
- پرویزالہی خاندانی طور پر واپس آسکتے ہیں سیاسی طور پر نہیں، چوہدری شافع
- یاسمین راشد کو کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں رہا کرنے کا حکم
- 5 سالہ بچے کے قتل کےتین مجرموں کو سزائے موت
- آسٹریا کی ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر کا اسلام آباد سے کےٹو تک سائیکلنگ کا اعلان
- وزیراعظم کی ترکیہ میں کاروباری شخصیات سے اہم ملاقاتیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- نادرا نے آنکھوں سے بائیو میٹرک کا نظام آئرس متعارف کرادیا
- امریکا نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے خفیہ دورہ چین کی تصدیق کردی
- غفلت اور خامیوں سے بھرپور متنازع ڈیجیٹل مردم شماری
پی سی بی نے امام الحق کے اسکینڈل سے متعلق تحقیقات مکمل کرلیں

بورڈحکام نےکرکٹرز کوبدنام کرنے اور بلیک میل کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر بھی غور شروع کردیا ہے، فوٹو: فائل
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ امام الحق کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری مہم سے ناخوش ہے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے پلیئرز ایجوکیشن پروگرام پر سختی سے عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے کھلاڑیوں کو مکمل تعلیم دی جائے گی کہ سوشل میڈیا کا استعمال کس طرح کرنا ہے اور خود کو ایسے واقعات سے کیسے دور رکھا جاسکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ حکام سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی ایک ایسی شق شامل کرنا چاہتے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے، ذرائع کے مطابق امام الحق کے سامنے آنے والے اس سارے اسکینڈل کے بعد پی سی بی نے اپنی ابتداہی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس میں یہ واضح کیا گیا کہ ورلڈ کپ کے دوران کھلاڑیوں کے کمروں میں کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی اس قسم کا کوئی واقعہ پیش آیا۔
بورڈ حکام نے کرکٹرز کوبدنام کرنے اور بلیک میل کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر بھی غور شروع کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔