اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کو ووٹ دینے والے ارکان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 1 اگست 2019
تحریک عدم اعتماد کے حق میں 50 ووٹ پر چیئرمین سینیٹ کو اخلاقی طور پر چلے جانا چاہیے۔ فوٹو: اسکرین گریب

تحریک عدم اعتماد کے حق میں 50 ووٹ پر چیئرمین سینیٹ کو اخلاقی طور پر چلے جانا چاہیے۔ فوٹو: اسکرین گریب

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب ِ اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی میں کچھ ضمیر فروشوں نے ضمیر فروشی کی۔

چیئرمین سینیٹ  کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک  ناکام ہونے پر اپوزیشن چیمبر میں شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، خورشید شاہ،  (ن) لیگ  اور جے یو آئی (ف) کے ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے عوامل کا جائزہ لیا گیا اورپارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے اراکین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے  شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت ضمیرفروش سے سینیٹ میں جیت گئی، دھاندلی زدہ الیکشن کی تاریخ آج پھردہرائی گئی،  ہمارے 14 ووٹ چیئرمین صادق سنجرانی کو گئے، تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کچھ ضمیر فروشوں نے ضمیر فروشی کی، کن لوگوں نے ایسا کیا ضرور پتہ لگائیں گے، اگلے ہفتے ہم پھراے پی سی کال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحاریک عدم اعتماد ناکام

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کٹھ پتلی کامیاب ہوا،عوام پر ظلم کیا گیا، ہماری ہارمیں بھی جیت ہے،یہ کس چیزکی خوشیاں منارہے تھے؟ ہم اس چیئرمین سینیٹ کا مقابلہ کریں گے، سینیٹرز کو خریدنے کے باوجود 50 سینیٹر نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف ووٹ دیا،50 سینیٹرز نے اس جعلی سلیکٹڈ چیئرمین سینیٹ کیخلاف ووٹ دیا، اخلاقی طور پر انہیں چلے جانا چاہیے۔

قبل ازیں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  ہمیں صبح سے اندازہ تھا، ہمیں معلوم تھا کہ لوگ دوسری طرف جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔