- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
ٹیکس ریونیو اعداد و شمار میں تضاد، FBR کے دعوے کے برعکس خزانے میں 270 بلین روپے جمع
اسلام آباد: ایف بی آر اور قومی خزانہ میں جمع ہونے والے ماہ جولائی کے ٹیکس ریونیو کے اعدادوشمار میں تضادسامنے آ گیا۔
وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ماہ جولائی میں 280.5بلین ریونیو جمع ہونے کا دعویٰ کر رکھا ہے جبکہ قومی خزانے میں جمع کرائی گئی رقم تقریباََ270بلین روپے ہے جبکہ ایف بی آر کا اپنا ڈائریکٹوریٹ برائے تحقیق و اعدادوشمار کاڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ جولائی میں ریونیو کولیکشن محض رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں جمع ہونے والے ٹیکس ریونیو میں 256.2بلین تھا۔
ماہ جولائی میں جمع ہونے والا ریونیوخواہ270بلین روپے تھا یا 256.2بلین تاہم ماہ جولائی کے حوالے سے یہ تین اعداوشمار جمع ہونے والے ٹیکس ریونیو میں 10بلین روپے سے24بلین روپے تک کاتضادظاہر کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ڈیٹا زیادہ قابل اعتماد ہے لہذا ٹیکس ریونیو270بلین روپے ہوگا۔اعدادوشمار کے تضاد کی مسئلے کے حل کے بعد 291.5بلین روپے کے ٹیکس ریونیو ہدف میں شارٹ فال 22بلین روپے سے 35 بلین روپے ہونے کا امکان ہے۔حتی کہ رواں مالی سال کے ماہ جولائی میں 270بلین روپے ریونیو جمع کا مطلب بھی یہ ہوگا کہ یہ گذشتہ مالی سال کے ماہ جولائی کے ٹیکس ریونیو سے19بلین روپے یا 7.5فیصد زیادہ ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ ایف بی آر نے مہینے کی آخری تاریخ 31جولائی کو ایڈوانس انکم ٹیکس لینے کی کوشش کی تاہم کمپنیوں کی جانب سے مذکورہ دن رقم جمع نہیں کرائی جا سکی۔
ایف بی آر 99.4بلین روپے انکم ٹیکس جمع کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے تاہم ڈیٹا پراسیسنگ سینیٹر نے صرف 74.8بلین روپے جمع ہونے کی تصدیق کی ہے جو 24.5بلین روپے کے خلا کو ظاہر کرتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈوانس انکم ٹیکس سے متعلق شکوک و شبہات سچ ہو سکتے ہیں کیونکہ 30جولائی تک جمع ہونے والا ٹیکس ریونیو64 بلین روپے تھا جبکہ تقریباََ14بلین روپے کے چالان بینکوں کی جانب سے جاری تو کئے گئے لیکن رقم اگلے روز جمع ہو سکی۔
ایکسپریس نیوز کی جانب سے جب ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں 280.4بلین روپے ٹیکس ریونیو جمع ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماہ جولائی کے ٹیکس ریونیو کی رقم اگست میں بھی جمع ہونا اکاؤنٹنگ کا مسئلہ ہے۔ یہ پورے مالی سال کے ٹیکس ریونیو پر اثرانداز نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔