ٹیکس نیٹ میں اضافہ: FBR نے کراچی 2 زون میں تقسیم کر دیا

احتشام مفتی  بدھ 7 اگست 2019
بڑھتی آبادی اور کاروباری سرگرمیوں کے تناظر میں شہر کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا
 (فوٹو: فائل)

بڑھتی آبادی اور کاروباری سرگرمیوں کے تناظر میں شہر کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا (فوٹو: فائل)

کراچی:  فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے موثرانداز میں ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو تیز رفتاری کے ساتھ توسیع کے لیے کراچی کو 2 زون میں تقسیم کرکے حدود کا تعین کردیا ہے اوربراڈننگ آف ٹیکس بیس کی ذمے داریاں 2کمشنر انکم ٹیکس کو تفویض کر دیے ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان لینڈ ریونیو کے براڈننگ آف ٹیکس بیس زونز کو کراچی کے مجموعی طورپر37 علاقوں کو ریجنل ٹیکس آفس ٹو اور ریجنل ٹیکس آفس تھری میں تقسیم کر دیا ہے۔

اس ضمن میں ان لینڈ ریونیوآپریشن ونگ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر 57 کے مطابق آر ٹی او ٹو کے دائرہ کار میں کراچی کے13 علاقوں کا تعین کیا گیا ہے جن میں صدر ٹاؤن، لیاری ٹاؤن، جمشید ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن، سائٹ بلدیہ، اورنگی، ڈی ایچ اے، کلفٹن، کیماڑی، کلفٹن کینٹ، کیماڑی کینٹ اور منوڑہ کینٹ شامل ہیں جبکہ آر ٹی او تھری کے دائرہ کار میں شہرکے دیگر13علاقوں کی حدود کا تعین کیا گیا ہے جن میں گلبرگ ٹاؤن، گڈاپ ٹاؤن، نیوکراچی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن، نیو ناظم آباد، کورنگی ٹاؤن، گلشن اقبال، گلستان جوہر، شاہ فیصل ٹاؤن، ملیرٹاؤن، فیصل ٹاؤن، ملیرکینٹ، بن قاسم اور لانڈھی ٹاؤن شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی اور پھیلتے ہوئے رقبے پر جاری کاروباری سرگرمیوں کے تناظر میں ایف بی آر کراچی میں ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو توسیع دینے کی غرض سے شہر کو 2 حصوں میں تقسیم کیا ہے جو اس سے قبل صرف ایک کمشنر کی ذمے داری تھی۔

واضح رہے کہ مالی سال2017-18 کے دوران ملک میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد7 لاکھ سے بڑھ کر22لاکھ تک پہنچ گئی ہے جبکہ براڈننگ آف ٹیکس بیس زونز کے قیام سے توقع ہے کہ حکومت کی ٹیکس نیٹ میں توسیع کی منصوبہ بندی کے نتائج تیز رفتاری سے برآمد ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔