- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
ٹوٹے برتنوں کو سونے اور چاندی سے جوڑنے کا قدیم جاپانی فن
کراچی: جاپان میں ٹوٹے برتنوں کو جوڑنے کا ایک قدیم فن ’’کنتسوگی‘‘ یا ’’کنتسوکوروئی‘‘ کے نام سے مشہور ہے جس کا مطلب ’’سونے کے جوڑ‘‘ یا ’’سونے سے مرمت‘‘ ہے… اور اس میں درحقیقت ایسا ہی ہوتا ہے۔
کنتسوگی/ کنتسوکوروئی تکنیک کے تحت ٹوٹے برتنوں کو جوڑنے کےلیے لاکھ (lacquer) میں سونے، چاندی یا پلاٹینم کے باریک ذرّات پر مشتمل سفوف بھی شامل کرلیا جاتا ہے۔ اس طرح جب کوئی ٹوٹا ہوا برتن اپنی سالم حالت میں واپس آتا ہے تو جوڑ والے مقامات پر سونے اور چاندی کی چمک دار لکیریں اسے اور بھی زیادہ خوبصورت بنا دیتی ہیں۔
البتہ، ٹوٹے برتن جوڑنے میں سونے، چاندی یا پلاٹینم کا استعمال کسی ظاہر پرستی کا نتیجہ نہیں بلکہ ’’وابی سابی‘‘ نامی فلسفے کا مرہونِ منت ہے۔ بدھ مت سے اخذ کیے گئے اس فلسفے کا خلاصہ یہ ہے کہ اس دنیا کی کوئی چیز بھی مکمل اور بے عیب نہیں۔ اس لیے ہمیں ہر چیز سے محبت رکھنی چاہیے، خواہ وہ کتنی ہی عیب دار اور بدنما کیوں نہ ہو۔
اسی فلسفے میں ٹوٹ جانے والی چیزوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں پھینکنا نہیں چاہیے، اور نہ ہی اس طرح جوڑنا چاہیے کہ وہ بے جوڑ محسوس ہوں۔ بلکہ انہیں سونے جیسی کوئی قیمتی چیز استعمال کرتے ہوئے، ایسے جوڑنا چاہیے کہ ان کے جوڑ مزید نمایاں ہوجائیں اور دیکھنے والے کو احساس دلائیں کہ اگر کوئی چیز ٹوٹ بھی جائے تو وہ بے کار نہیں ہوتی۔
کنتسوگی آرٹ اسی فلسفے پر عمل کا نتیجہ ہے جس کے ذریعے ٹوٹے برتنوں کو جوڑ کر پہلے سے بھی زیادہ قیمتی بنا دیا جاتا ہے اور سجاوٹی چیزوں کے طور پر محفوظ رکھا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔