مقبوضہ کشمیر میں عید پر بھی کرفیو، شہری نمازِعید اور قربانی سے محروم

ویب ڈیسک  پير 12 اگست 2019
طاقت کے نشے میں چور مودی سرکار نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے ساتھ مذہبی حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ فوٹو : فائل

طاقت کے نشے میں چور مودی سرکار نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے ساتھ مذہبی حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ فوٹو : فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں آج عید کے روز بھی کرفیو نافذ ہونے کے باعث شہریوں کی اکثریت نہ تو نماز عید کی ادائیگی کرسکی اور نہ ہی انہیں سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربانی ادا کرنے کا موقع دیا گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے تاحال وادی بھر میں کرفیو فافذ ہے، جارحیت پسند مودی انتظامیہ نے عید کے بڑے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہ دیکر نماز عید کی ادائیگی سے روک دیا جب کہ سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانور کی قربانی بھی مشکل بنادی گئی۔

پوری وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے، کرفیو، انٹرنیٹ اور فون سروس بند ہونے کے باعث بینک بند رہے جس کی وجہ سے اے ٹی ایمز میں بھی پیسے نہیں رکھے گئے، ان حالات میں مویشیوں کی خریداری ناممکن تھی اس لیے قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت بھی نہ ہونے کے برابر رہی تھی۔

آرٹیکل 35-اے اور 370 کو ختم کرنے کے سیاہ عمل کے بعد سے مودی سرکار خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کسی ممکنہ احتجاج اور مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر مودی سرکار نے بنیادی انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کرلیے ہیں۔ ان تمام نفرت آمیز اقدامات سے مودی سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔