بھارت میں گائے لے جانے پر مسلمان شہری کے قتل کے 6 ملزم بری

ویب ڈیسک  جمعرات 15 اگست 2019
بھارتی عدالت نے ویڈیو ثبوت کو قبول نہیں کیا فوٹو:فائل

بھارتی عدالت نے ویڈیو ثبوت کو قبول نہیں کیا فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارتی عدالت نے پہلو خان کیس میں گائے لے جانے پر مسلمان شہری کے قتل کے 6 ملزمان کو بری کردیا۔

عدالت میں اس واقعے کی ویڈیوز بھی پیش کی گئیں اور 40 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، لیکن عدالت نے ویڈیو ثبوتوں کو مسترد کرتے ہوئے 6 ملزمان کو بری کردیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ اپنا کیس مؤثر انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہا۔

پہلو خان اور ان کے بیٹوں پر کیے حملے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلو خان حملہ آوروں سے معافی کی بھیک مانگ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی پولیس مسلمان دشمنی میں اندھی، مقتول کو ہی قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا

بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع الور میں انتہا پسند ہندوؤں نے 2017 میں گاڑی میں گائے لے جانے والے مسلمان خاندان پر حملہ کردیا تھا جس میں 55 سالہ مسلمان بزرگ پہلو خان شہید اور ان کے دو بیٹے شدید زخمی ہوگئے تھے۔

یہ لوگ جے پور سے دودھ دینے والی گائے خرید کر ٹرک میں بھر کر ہریانہ جا رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا اور حملہ آوروں نے ان لوگوں کے پیسے بھی چھین لیے تھے۔

واضح رہے کہ مودی کے حکومت میں آنے کے بعد سے بھارت میں گائے لے جانے کے الزام میں انتہا پسند ہندوؤں کے تشدد سے کئی مسلمان شہید ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔