چیف الیکشن کمشنر نے 2 نئے ارکان سے حلف لینے سے انکار کردیا

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اگست 2019
چیف الیکشن کمشنر نے نئے ارکان کی تقرری کو غیر آئینی قرار دے دیا فوٹو:فائل

چیف الیکشن کمشنر نے نئے ارکان کی تقرری کو غیر آئینی قرار دے دیا فوٹو:فائل

 اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران کی تقرری کا معاملہ گھمبیر صورتحال اختیار کرگیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا ہے۔  چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری، اپوزیشن نے مسترد کر دی

چیف الیکشن کمشنر نے وزارت پارلیمانی امور کو خط لکھ کر باضابطہ طور پر معاملے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ارکان کی تقرری آئین کے آرٹیکل 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔

وفاقی حکومت نے 7 ماہ بعد کل الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کی ہے تاہم اپوزیشن نے دونوں تقرریاں مسترد کردی ہیں۔ نئے ارکان میں سندھ سے خالد محمود صدیقی اور بلوچستان سے منیر احمد کاکڑ شامل ہیں۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے ان کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

دونوں صوبوں کے سابق ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوئے تھے اور آئین کے مطابق 45 روز کے اندر ممبران کی تقرری ضروری ہے لیکن وزیراعظم اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت نہ ہونے کے باعث معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔