محسن عباس بیوی کو دھمکیاں دینے کے مرتکب ہوئے، پولیس رپورٹ

ویب ڈیسک  بدھ 28 اگست 2019
فلم انڈسٹری اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے خاتون کو روتا دیکھ کر اُن کی بات پر یقین کر لیا، محسن عباس حیدر فوٹو:فائل

فلم انڈسٹری اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے خاتون کو روتا دیکھ کر اُن کی بات پر یقین کر لیا، محسن عباس حیدر فوٹو:فائل

 لاہور: پولیس نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں اداکار محسن عباس کو اہلیہ پر پستول تاننے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت قصوروار قرار دیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج لاہور عظیم شیخ  نے اداکار محسن عباس حیدر کے خلاف ان کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی جانب سے دھمکیاں دینے اور امانت میں خیانت کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت کے روبرو تھانہ ڈیفنس سی پولیس کے تفتیشی افسر نے مکمل پولیس رپورٹ پیش کی۔ جس میں محسن عباس کو اپنی بیوی فاطمہ سہیل کو دھمکیاں دینے کی دفعات میں قصور وار ٹھہرایا گیا جبکہ بیوی پر پستول تاننے اور امانت میں خیانت کی دفعات کو پولیس نے خارج کردیا۔

تفتیشی افسر کی رپورٹ کے بعد اداکار محسن عباس کے وکیل نے دھمکیاں دینے کی دفعات میں عبوری درخواست ضمانت واپس لینے کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ یہ معمولی جرم ہے جس میں عبوری درخواست ضمانت کی ضرورت نہیں۔ عدالت نے محسن عباس کے وکیل کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے درخواست ضمانت نمٹا دی۔

 

یہ خبر بھی پڑھیں: حاملہ ہونے کے باوجود محسن عباس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اہلیہ کا الزام

محسن عباس نے پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں  دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ فلم انڈسٹری اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے خاتون کو روتا دیکھ کر اُن کی بات پر یقین کر لیا۔ جن لوگوں نے مجھے ذہنی اذیت دی۔ اب وہ باہر آئیں اور بتائیں اب اُن کا اس بارے میں کیا کہنا ہے۔

محسن عباس نے ماڈل نازش جہانگیر سے شادی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی میرے خلاف ایک سازش ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر محسن عباس حیدراور نازش جہانگیر کی شادی کی خبریں وائرل

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہیں بُری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور اُن کے ساتھ پیسوں کی ہیر پھیر کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔