- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ماہ جولائی میں پولیس نے دہشت گردوں کے19 ممکنہ حملوں کو ناکام بنایا
کراچی: پولیس نے جولائی میں 19 دہشت گرد حملوں (تھریٹ الرٹس) کی پیشگی اطلاع ملنے پرانھیں ناکام بناتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں کے عزائم کوخاک میں ملادیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملوں میں سیکیورٹی فورسز،حساس تنصیبات، غیرملکی قونصل خانوں پرحملوں، پاک چائنا اکنامک کوریڈو سے منسلک غیرملکی انجینئرز، سیاسی و مذہبی رہنماؤں، سینئر پولیس افسران ،اہم شخصیات، وفاقی وزیر،اقلیتی برادری کی مذہبی عبادت گاہوں ، پولیس ٹریننگ سینٹر اور جشن آزادی کے موقع پر دہشت گردی کرنا شامل تھا۔
جن دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حملوں کی دھمکیاں موصول ہوئیں، ان میں ٹی ٹی پی ،ٹی ٹی ایس ،داعش، لشکر جھنگوی، منشیات فروش،بی ایل اے، این ڈی ایس را،القاعدہ، آئی ایس پی، ایچ آئی اے، اوردو نامعلوم دہشت گرد تنظیمیں شامل ہیں۔
6 خود کش حملے اور 13 نامعلوم دہشت گرد حملے کیے جانے تھے تحریک طالبان نے 4، تحریک طالبان سوات نے ایک ،داعش نے 3، ایچ آئی اے نے 3،لشکر جھنگوی نے ایک، بی ایل اے نے ایک ، این ڈی ایس را نے ایک، القاعدہ نے ایک اور آئی ایس پی کی جانب سے ایک دھمکی ملی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔