- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان
لندن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کے بعد طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے طالبان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی منسوخی کا سب زیادہ نقصان خود امریکا کو ہوگا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق امریکی صدر کے امن مذاکرات کی منسوخی کے اعلان پر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے قطر میں ہونے والے امریکی نمائندے اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات منسوخ کرکے اپنے امن مخالف عزائم کو خود بے نقاب کردیا ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ مذکرات کی منسوخی سے سب سے بڑا نقصان خود امریکا کو ہوگا، امریکیوں کی جان و مال کا نقصان ہوگا اور دنیا بھر میں کوئی بھی امریکا کو اعتبار کرنے کے لائق نہیں سمجھے گا اس سے امریکا کی ساکھ کو نقصان کو پہنچے گا۔
یہ پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ امریکا کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری تھا اور ہفتے تک باضابطہ امن معاہدے کے اعلان کی تیاریوں میں مصروف تھے جب کہ 23 ستمبر کو بین الافغان مذاکرات کا پہلا دن مقرر کیا گیا تھا لیکن صدر ٹرمپ نے تمام کاوشوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے انکشاف کیا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے امن مذاکرات میں حصہ لینے والے افغان طالبان کے وفد کو اگست کے آخر میں امریکا مدعو کرنے کے لیے باقاعدہ دعوت نامہ بھی دیا تھا تاہم طالبان وفد نے امن معاہدے پر دستخط ہونے تک امریکا جانے سے معذرت کرلی تھی۔
واضح رہے کہ کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے باہر خود کش حملے میں ایک امریکی سپاہی سمیت 11 افراد ہلاک ہوئے تھے اور طالبان نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس کے ردعمل میں امریکی صدر نے امن مذاکرات کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔