صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 ستمبر 2019
بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔ فوٹو:فائل

بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔ فوٹو:فائل

رحیم یار خان: پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار ہوگئے۔

صلاح الدین قتل کیس میں اہم موڑ آگیا ہے۔ پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق صلاح الدین کے والد محمد افضال کے وکیل بشارت ہندل ایڈووکیٹ کیس سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے علاقہ مجسٹریٹ ملک محمد رفیق کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: صلاح الدین کیس؛ ہلاکت کی تفتیش تبدیل کرکے ذوالفقار حمید کے سپرد کردی گئی

وکیل بشارت ہندل نے بتایا کہ صلاح الدین کو مظلوم سمجھ کر میں ان کے والد کا وکیل بنا مگر صلاح الدین کے ورثاء اس کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، صلاح الدین کیس کی اعلیٰ سطی انکوائری کرائی جارہی ہے، اس کے باوجود صلاح الدین کے ورثاء عدم اطمینان کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیس کا رخ کسی اور جانب موڑنا چاہتے ہیں۔

وکیل بشارت ہندل نے کہا کہ ورثاء کی طرف سے قائم مقام ڈی پی او حبیب اللہ خان کو کیس میں ملوث کرنے کی کوشش نا انصافی اور بے گناہ آفیسر پر جھوٹا الزام ہے، اس لیئے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اے ٹی ایم چوری کے ملزم کی ہلاکت پر 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ

واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔