پاکستان سےکوئی مقبوضہ کشمیر لڑنے گیا تو یہ کشمیریوں سے دشمنی ہوگی، وزیر اعظم

ویب ڈیسک  بدھ 18 ستمبر 2019
موجودہ صورتحال میں مودی سرکار سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر اعظم فوٹو: فائل

موجودہ صورتحال میں مودی سرکار سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر اعظم فوٹو: فائل

طورخم: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سے بھارت جاکر لڑنے والا پاکستان اور کشمیریوں دونوں کا دشمن ہوگا۔

طورخم بارڈر پر پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ دعا ہے افغانستان میں امن قائم ہو، افغانستان میں امن سے خطہ ترقی کرے گا، امن سے پشاور تجارت کا حب بن جائےگا، طورخم بارڈر سسٹم سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت بھارتی حکومت پر شدید دباوَ ہے، پاکستان سے  بھارت جاکر لڑنے والا پاکستان اور کشمیریوں دونوں کا دشمن ہوگا کیونکہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں صرف بہانہ چاہیے، بھارتی حکومت پہلے ہی کہہ رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان دہشت گردی کررہا ہے۔ بھارت کا مسئلہ ہے کہ اس پر قبضہ ہوگیا ہے، بھارت کی بدقسمتی ہے کہ انتہاسند ہندوؤں نے قبضہ کرلیا ہے۔ آر ایس ایس کی پالیسی پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ موجودہ صورتحال میں مودی سرکار کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جس ملک میں اپوزیشن کا نظریہ نہ ہو اس ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلتی، اپوزیشن کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ انہیں این آراو دیا جائے، پہلے دن سے اپوزیشن نے مجھے پارلیمنٹ میں تقریر کرنے نہیں دی۔ جو مرضی ہوجائے ہم انہیں این آر او نہیں دیں کیونکہ ان کی لوٹ مار کی وجہ سے آج ملک میں مہنگائی ہے، روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔ دونوں سیاسی جماعتوں کے باعث ملک خسارے میں ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں خوب لوٹ مار کی، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف کیس بنائے، منی لانڈرنگ کرنے والوں اور پیسے بنانے والوں کا احتساب نہیں کریں گے تو ملک نہیں چلے گا، ہم نے حکومت میں آکر اداروں کو آزاد کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

گھوٹکی میں پیش آنے والے واقعے پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سب شہریوں کے حقوق برابر ہیں، گھوٹکی واقعات دورہ امریکہ کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔