- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
یورپی یونین سے ہر صورت 31 اکتوبر کو نکل جائیں گے، برطانوی وزیراعظم
مانچسٹر: بریگزٹ ڈیل میں پھنسے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن ہر حال میں 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے نکل جانے کے عزم پر قائم ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے مانچسٹر میں پارٹی اجلاس سے خطاب میں بریگزٹ ڈیل پر مایوس اراکین کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ معاہدے کے لیے ایسی تعمیری اور قابل قبول تجاویز تیار کی ہیں جن کی بدولت یورپی یونین سے انخلا کا عمل 31 اکتوبر کو ہر صورت میں مکمل ہو جائے گا۔
بورس جانسن نے بریگزٹ ڈیل کے لیے مرتب کی گئی تجاویز اور ممکنہ معاہدے کے خدوخال پر اراکین کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کے رہنماؤں کو اس معاہدے پر لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور برطانیہ خود بھی ضد پر اڑے رہنے سے اجتناب کرے گا جس سے معاہدے پر اتفاق کی راہ ہموار ہوگی۔
برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ یورپی یونین سے انخلا کے معاملے پر ان کی جانب سے دی گئی تجاویز کا انکار ممکن نہیں رہے گا، ان تجاویز سے انکار کی صورت میں صرف ’نوڈیل بریگزٹ‘ ہی باقی رہ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یورپی کمیشن کے سربراہ کو ٹیلی فون کرکے ان تجاویز سے آگاہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ریفرنڈم کے نتیجے میں برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود انخلا پر برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان متفقہ معاہدہ طے نہیں پاسکا ہے جس پر سابق وزیراعظم تھریسامے کو بھی مستعفی ہونا پڑا تھا اور موجودہ وزیراعظم کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔