مقبوضہ کشمیر میں سرکاری دفتر پر دستی بم حملے میں 10 افراد زخمی

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اکتوبر 2019
دو زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ فوٹو : فائل

دو زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ فوٹو : فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر تعینات پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے گرنیڈ پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع اننت ناگ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر گرنیڈ حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 10  افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ زخمیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم حملہ آور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں گھسنا چاہتے تھے تاہم دروازے پر تعینات اہلکاروں نے انہیں روک لیا جس پر حملہ آور اہلکاروں پر گرنیڈ پھینک کر فرار ہوگئے۔ کسی گروپ نے گرنیڈ حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا، گھر گھر تلاشی کا عمل جارہی ہے تاہم گرفتاریوں کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ  5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے یہ دوسرا گرنیڈ حملہ ہے۔ پہلا حملہ 28 ستمبر کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک بٹالین پر گرنیڈ حملہ کیا گیا تھا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔