امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان جوہری معاہدے پر روٹھنے اور منانے کا سلسلہ جاری

ویب ڈیسک  اتوار 6 اکتوبر 2019
شمالی کوریا کے مذاکرات کی ناکامی کے اعلان کے باوجود امریکی وزرات خارجہ کی ترجمان کامیابی کے لیے پُرامید۔ فوٹو : فائل

شمالی کوریا کے مذاکرات کی ناکامی کے اعلان کے باوجود امریکی وزرات خارجہ کی ترجمان کامیابی کے لیے پُرامید۔ فوٹو : فائل

سویڈن / واشنگٹن: شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان ہونے والے جوہری مذاکرات میں تعطل اور کم جونگ اُن کے میزائل تجربات جاری رکھنے کے باوجود وائٹ ہاؤس کامیابی کے پُر امید ہے اور شمالی کوریا کو منانے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس شمالی کوریا کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مذاکرات میں کامیابی کے لیے پُرامید نظر آتی ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل اچھے ماحول میں ہوئے ہیں اور یہ عمل جاری رہے گا۔

دوسری جانب شمالی کوریا کے اعلیٰ مذاکرات کار میونگ گِل نے سویڈین میں امریکی مندوبین سے مذاکرات کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ امریکا اپنے پرانے موقف اور رویے پر ڈٹا ہوا ہے اور لچک دکھانے کو تیار نہیں ایسی صورت حال میں مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے اور اس کی ذمہ داری سراسر امریکا پر عائد ہوتی ہے۔

ادھر گزشتہ برس سے جاری شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور امریکی سربراہان کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے باوجود جوہری مذاکرات کسی کروٹ بیٹھتے نظر نہیں آرہے ہیں، شمالی کوریا نے ابتداً اپنی جوہری تنصیبات بند کردی تھیں لیکن ویتنام میں بے نتیجہ ملاقات کے بعد سے میزائل تجربات کا دوبارہ سے آغاز کردیا ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربات کا ہونا امریکی صدر سے کیے گئے جوہری معاہدے کی خاموش خلاف ورزی سمجھی جارہی ہے تاہم امریکا اس معاملے پر کسی قسم کا اشتعال نہیں چاہتا اور شمالی کوریا کے مذاکرات کی ناکامی کے اعلان کے باوجود تاحال مذاکرات کو جاری رکھنے پر آمادہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔