- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
افغانستان میں فوجی بس کے نزدیک خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک
جلال آباد: افغانستان میں فوجی رنگروٹوں کو لے جانے والی ایک بس کے نزدیک خودکش حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان فوج میں حال ہی بھرتی ہونے والے ’رنگروٹس‘ کو لے جانے والی بس کو اس وقت دھماکے سے اُڑادیا گیا جب وہ ایک رکشے کے نزدیک سے گزر رہی تھی۔
خود کش حملہ جلال آباد کی مصروف شاہراہ پر کیا گیا جس کے نتیجے میں اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں راہگیر خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 3 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
جلال آباد پولیس چیف نے میڈیا کو بتایا کہ بارودی مواد سے بھرے رکشے کو بس سے ٹکرا دیا گیا جس سے زوردار دھماکا ہوا، تاحال کسی شدت پسند گروپ نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم جلا آباد میں حالیہ حملوں میں طالبان اور داعش جنگجو ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طویل جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کے انخلا کے لیے افغان طالبان اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات صدر ٹرمپ کی جانب سے اچانک مذاکراتی عمل ختم کرنے کے یک طرفہ بیان کے بعد تعطل کا شکار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔