وزیراعظم کی اشیائے خورد و نوش اور جان بچانے والی ادویات کی قیمتیں کم کرنے کی ہدایت

ویب ڈیسک  پير 14 اکتوبر 2019
رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی اور لنگر خانوں پر پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی منظوری (فوٹو: فائل)

رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی اور لنگر خانوں پر پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی منظوری (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اور جان بچانے والی اور کینسر کی ادویات کی قیمتوں میں کمی لانے کی ہدایت کردی۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے پر زیرو ٹالرنس کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں اْتار چڑھاوٴ پر آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

جمعہ کو چاروں وزرائے اعلی اسلام آباد طلب

معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے مہنگائی کنٹرول کے حوالے سے جمعہ کو چاروں وزرائے اعلی کو بھی طلب کیا ہے، وزرائے اعلیٰ سے بنیادی اشیا کی قیمتیں مستحکم کرنے سے متعلق غور کیا جائے گا، جب کہ صوبوں کی پرائس کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا۔

89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی سمری مرتب ہونا شروع

فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جان بچانے والی اور کینسر کی ادویات کی قیمتوں پر بھی نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے، جان بچانے والی اور اینٹی کینسر ادویات کی قیمتوں کو فوری طور پر کم کیا جائے گا جب کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی سمری بنائی جارہی ہے۔

رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی اور لنگر خانوں پر پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی منظوری

معاون خصوصی  کا کہنا تھا کہ حکومت کاروبار دوست ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے، سی ڈی اے کو مکمل خود مختار ادارہ بنایا جارہا ہے، اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس اور لنگر خانوں پر پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ منصوبے کی منظوری دی گئی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: حکومت کا نیب اور بے نامی ٹرانزیکشن قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

مارچ اور دھرنے سے متعلق لائحہ عمل صوبائی حکومتوں پر چھوڑ دیا گیا

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دھرنے کا مقصد مال بچانا ہے،  پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے مال بچانے کا ٹھیکہ مولانا کو دے دیا ہے، اگر مولانا کے پاس عوامی پذیرائی ہوتی تو وہ پارلیمنٹ سے باہر نہ ہوتے، آزادی مارچ سے متعلق تو شہباز شریف اور نواز شریف بھی ایک پیج پرنہیں یہ کھوکھلے نعروں سےعوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے، مارچ اور دھرنے سے متعلق لائحہ عمل صوبائی حکومتوں پر چھوڑا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔