صنم سعید شمعون عباسی کی فلم پر پابندی کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئیں

ویب ڈیسک  منگل 15 اکتوبر 2019
 آدم خوری سے متعلق فلم’’درج‘‘ رواں ماہ 18 اکتوبر کو پاکستانی سینماؤں میں نمائش کے لیے پیش کی جانی تھی۔فوٹوفائل

آدم خوری سے متعلق فلم’’درج‘‘ رواں ماہ 18 اکتوبر کو پاکستانی سینماؤں میں نمائش کے لیے پیش کی جانی تھی۔فوٹوفائل

پاکستانی اداکارہ صنم سعید نے اداکاروہدایت کار شمعون عباسی کی فلم ’’درج‘‘ پر پابندی کے خلاف آوازاٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہالی ووڈ فلمیں پاکستان میں ریلیز ہوسکتی ہیں تو فلم ’’درج‘‘ کیوں نہیں۔

اداکاروہدایت کار شعون عباسی کی آدم خوری سے متعلق فلم ’’درج‘‘ رواں ماہ 18 اکتوبر کو پاکستانی سینماؤں میں نمائش کے لیے پیش کی جانی تھی۔ اس فلم کی کہانی آدم خوری سے متعلق حقیقی واقعات کے گرد گھومتی ہے۔

فلم ’’درج‘‘ کو رواں سال فلمی دنیا کے سب سے بڑے میلے کانز فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا گیا تھا، اور اب یہ فلم 18 اکتوبر کو پاکستان بھر میں نمائش کے لیے پیش کی جانی تھی لیکن نمائش سے قبل ہی فلم پرپابندی عائد کردی گئی۔  فلم پرپابندی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ فلم ’’درج‘‘ میں آدم خوری کا مواد شامل ہے جو ہماری ثقافت اور روایت کے برخلاف ہے اس لیے فلم پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

اداکارہ صنم سعید نے فلم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہاں’’درج‘‘جیسی فلموں پر پابندی کیوں عائد کی جاتی ہے؟ اگر پاکستان میں ہالی ووڈ فلمیں اپنی تمام جنسی نوعیت، تشدد اور تاریک عنوانات کے ساتھ ہمارے سینما گھروں میں چل سکتی ہیں تو ’’درج‘‘ جیسی فلمیں جو مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں کیوں سینماؤں میں نمائش کے لیے پیش نہیں کی جاسکتیں؟

اداکار شمعون عباسی نے اپنی فلم پرپابندی کے خلاف غصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا فلم پر پابندی کی اصل کی وجہ کیا ہے کیونکہ فلم میں کوئی بے ہودہ مواد شامل ہے نہ کوئی غیر اخلاقی بات اورنہ تشدد کا کوئی سین ہے۔

واضح رہے کہ فلم میں شمعون عباسی کے علاوہ اداکارہ شیری شاہ، مائرہ خان، ڈودی خان، نعمان جاوید وغیرہ نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔