منشیات میں ملوث پاکستانیوں کی فوری رہائی سے سعودی معذرت

وقاص احمد  بدھ 23 اکتوبر 2019
ایئر پورٹ والے کام بہتر کریں تو ایک نہیں ہر رانا ثناء اﷲ پکڑا جائے گا، شاہد احمد، اجلاس

ایئر پورٹ والے کام بہتر کریں تو ایک نہیں ہر رانا ثناء اﷲ پکڑا جائے گا، شاہد احمد، اجلاس

 اسلام آباد:  سعودی حکومت نے منشیات اسمگلنگ میں ملوث پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی سے معذرت کرلی۔

وزارت خارجہ حکام کے مطابق وہ سعودی قوانین کے مطابق سزا پوری کرینگے، مقدمات کے اختتام تک ان کی رہائی نہیں ہو سکتی، صرف 563قیدی رہا ہو سکے، 60فیصدمنشیات اسمگلنگ میں ملوث نکلے۔ کنوینر مہرین رزاق بھٹو کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سمندر پارپاکستانی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں او پی ایف حکام نے  بتایا وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان معاہدے کے باوجود 60 فیصد قیدیوں کے رہا نہ ہونے کی وجہ منشیات میں ملوث ہونا ہے، سعودی عرب میں کل پاکستانی قیدیوں کی تعداد 3 ہزار تھی۔

وزارت خارجہ نے بتایا دو ہفتے پہلے تھائی لینڈ سے 65 قیدی رہا ہوئے جبکہ کل سری لنکا سے 46 قیدی رہا ہوئے۔ او پی ایف حکام نے کہا ہمارے ملک میں سزائیں دینے کی شرح 7 سے 9 فیصد ہے، سزائیں بڑھائی جائیں تا کہ لوگ باہر جا کر جرائم سے گریز کریں۔

کنونیر نے کہا کہ برطانیہ اورسعودی عرب میں 29 کلو منشیات جہاز میں پہنچائی گئی، وہاں ایئر پورٹ کے عملے نے پکڑ کر واپس کیں، پاکستانی ایئر پورٹ عملے نے اتنی بڑی مقدار میں منشیات کیسے جانے دیں۔

تحریک انصاف کے شاہد احمد بولے ایئر پورٹ والے کام بہتر کریں تو ایک نہیں ہر رانا ثناء ﷲ پکڑا جائے گا، منشیات اسمگل کرنے والا کوئی نہیں بچے گا، اے این ایف حکام کام صحیح کریں۔ کمیٹی نے بیرون ملک قیدیوں کی فہرستیں طلب کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کی تعداد بڑھانے کی سفارش کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔