- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
میرے ساتھ 7 سال سے امتیازی سلوک ہورہا ہے، کامران اکمل
کراچی: کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں۔
ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر ٹیم میں دو وکٹ کیپر کھیلتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بطور وکٹ کیپر رنز اسکور کرنے والا بھی ٹیم کا حصہ ہوتا ہے لیکن آج بھی اپنے آپ پر بھروسا ہے اور جب تک کرکٹ کھیلنی ہے اچھی کھیلوں اور کوشش بھی یہی رہی ہے کہ ٹیم کے لیے کھیلوں لیکن میرے ساتھ چھ سات سال سے امتیازی سلوک ہورہا ہے۔
کامران اکمل نے یہ بھی کہا کہ مصباح الحق سے سلیکشن کے حوالے سے گفتگو یا رابطہ نہیں ہوا، ضروری نہیں کہ سلیکشن کی کال آئے تو تیاری کی جائے کیوں کہ پروفیشنل کرکٹر کے طور پر ہر وقت تیار رہنا لازمی ہوتا ہے لیکن ایسا کوئی پلاسٹک سرجری کا ماہر نہیں ملا جو میری پہچان بدل دے۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں جب کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کرکٹر ٹی 20 فارمیٹ سے نہیں بلکہ چار روزہ کرکٹ سے میچور کھلاڑی بنتا ہے جب کہ ہمارے بیچ کے لڑکے اس لیے ابھی تک کھیل گئے کیونکہ وہ تیار ہوکر سامنے آئے۔
وکٹ کیپر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن مناسب طریقہ کار پر چلنے کی ضرورت ہے، مصباح الحق اور دیگر آفیشلز کو اس معاملے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔