میرے ساتھ 7 سال سے امتیازی سلوک ہورہا ہے، کامران اکمل

ویب ڈیسک  پير 18 نومبر 2019
ایسا کوئی پلاسٹک سرجری کا ماہر نہیں ملا جو میری پہچان بدل دے، وکٹ کیپر۔ فوٹو: فائل

ایسا کوئی پلاسٹک سرجری کا ماہر نہیں ملا جو میری پہچان بدل دے، وکٹ کیپر۔ فوٹو: فائل

 کراچی: کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں۔

ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر ٹیم میں دو وکٹ کیپر کھیلتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بطور وکٹ کیپر رنز اسکور کرنے والا بھی ٹیم کا حصہ ہوتا ہے لیکن آج بھی اپنے آپ پر بھروسا ہے اور جب تک کرکٹ کھیلنی ہے اچھی کھیلوں اور کوشش بھی یہی رہی ہے کہ ٹیم کے لیے کھیلوں لیکن میرے ساتھ چھ سات سال سے امتیازی سلوک  ہورہا ہے۔

کامران اکمل نے یہ بھی کہا کہ مصباح الحق سے سلیکشن کے حوالے سے گفتگو یا رابطہ نہیں ہوا، ضروری نہیں کہ سلیکشن کی کال آئے تو تیاری کی جائے کیوں کہ پروفیشنل کرکٹر کے طور پر ہر وقت تیار رہنا لازمی ہوتا ہے لیکن ایسا کوئی پلاسٹک سرجری کا ماہر نہیں ملا جو میری پہچان بدل دے۔

کامران اکمل  کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں جب کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کرکٹر ٹی 20 فارمیٹ سے نہیں بلکہ چار روزہ کرکٹ سے میچور کھلاڑی بنتا ہے جب کہ ہمارے بیچ کے لڑکے اس لیے ابھی تک کھیل گئے کیونکہ وہ تیار ہوکر سامنے آئے۔

وکٹ کیپر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن مناسب طریقہ کار پر چلنے کی ضرورت ہے، مصباح الحق اور دیگر آفیشلز کو اس معاملے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔