- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
میرے ساتھ 7 سال سے امتیازی سلوک ہورہا ہے، کامران اکمل
کراچی: کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں۔
ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر ٹیم میں دو وکٹ کیپر کھیلتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بطور وکٹ کیپر رنز اسکور کرنے والا بھی ٹیم کا حصہ ہوتا ہے لیکن آج بھی اپنے آپ پر بھروسا ہے اور جب تک کرکٹ کھیلنی ہے اچھی کھیلوں اور کوشش بھی یہی رہی ہے کہ ٹیم کے لیے کھیلوں لیکن میرے ساتھ چھ سات سال سے امتیازی سلوک ہورہا ہے۔
کامران اکمل نے یہ بھی کہا کہ مصباح الحق سے سلیکشن کے حوالے سے گفتگو یا رابطہ نہیں ہوا، ضروری نہیں کہ سلیکشن کی کال آئے تو تیاری کی جائے کیوں کہ پروفیشنل کرکٹر کے طور پر ہر وقت تیار رہنا لازمی ہوتا ہے لیکن ایسا کوئی پلاسٹک سرجری کا ماہر نہیں ملا جو میری پہچان بدل دے۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں موقع پرفارمنس کی بنیاد پر ملتا ہے لیکن پی ایس ایل یا ٹی 20 کی پرفارمنس پر کھلاڑی قومی ٹیم میں آجاتے ہیں جب کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کرکٹر ٹی 20 فارمیٹ سے نہیں بلکہ چار روزہ کرکٹ سے میچور کھلاڑی بنتا ہے جب کہ ہمارے بیچ کے لڑکے اس لیے ابھی تک کھیل گئے کیونکہ وہ تیار ہوکر سامنے آئے۔
وکٹ کیپر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن مناسب طریقہ کار پر چلنے کی ضرورت ہے، مصباح الحق اور دیگر آفیشلز کو اس معاملے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔