- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان کا اچانک دورہ، افغان صدرسے ملاقات
کابل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں بگرام ایئرفیلڈ کا اچانک دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی فوجیوں اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکا کے سب سے بڑے فضائی اڈے بگرام ایئر فیلڈ کا دورہ کیا اورامریکی فوجیوں سے ملاقات کی۔ دورے کے دوران امریکی صدر نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان کےساتھ امن مذاکرات جاری ہیں اور معاہدے کے لیے بات چیت کررہے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ طالبان بھی جنگ بندی معاہدہ چاہتے ہیں اور اب وہ بھی سمجھتے ہیں کہ مسئلہ اسی طرح حل ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے کہا افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 13 ہزار سے کم کرکے 8600 کرنے کا منصوبہ ہے۔
امریکی صدر کاطیارہ جمعرات کی شام جب بگرام ایئرفیلڈ پر اترا تو ان کے ہمراہ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی مشیر رابرٹ او برائن اور سیکریٹ سروس ایجنٹس کے اہلکاروں کا مختصر گروپ بھی تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کی اور امریکی فوجیوں کے ساتھ ڈنر بھی کیا۔ انہوں نے وہاں تعینات امریکی فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور تصاویر بھی کھنچوائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔