برطانوی شخص نے ٹیٹو سے پورے بدن کو سیاہ کرڈالا

ویب ڈیسک  بدھ 11 دسمبر 2019
  27 سالہ ایلی اِنک مکمل طور پر سیاہ رنگت میں ڈوب چکے ہیں۔ فوٹو: وائرل میگ

27 سالہ ایلی اِنک مکمل طور پر سیاہ رنگت میں ڈوب چکے ہیں۔ فوٹو: وائرل میگ

لندن: ہم جانتے ہیں کہ جسم کو چھیدنے اور ٹیٹو گدوانے والے خواتین و حضرات دوسروں سے الگ نظر آنے کے لیے ہرحربہ استعمال کرتے ہیں۔ اب ایک برطانوی شخص نے اپنے چہرے سمیت پورے جسم کو سیاہ کرلیا ہے۔

27 سالہ ایلی انک کا تعلق برطانوی شہر برائٹن سے ہے اور وہ ٹیٹو کا چلتا پھرتا نمونہ نظر آتے ہیں۔  گزشتہ دس برسوں سے وہ خود کو تبدیل کررہے ہیں ۔ انہوں نے پورے بدن کو سیاہ رنگنے کے بعد آنکھوں میں بھی سیاہی انڈیلی ہے اور نتھنوں اور منہ کے اندر اسٹریچرلگا کر انہیں پھیلایا ہے۔

ایلی بچپن میں اسپین گئے تھے جہاں ایک قبیلے نے ٹیٹو سے خود کو آراستہ کیا ہوا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ دس برس سے وہ خود کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایلی کے مطابق وہ مصوری کے جنونی ہیں اور لڑکپن سے پکاسو کے مداح رہے ہیں۔ بلوغت پر وہ اپنے جسم کی طرف مائل ہوئے اور اسےبدلنے کا سوچا۔

وہ پکاسو کے فن پاروں کی طرح تجریدی (ایبسٹریکٹ) نظر آنا چاہتے تھے یعنی انہیں دیکھ کر کوئی اندازہ نہ کرسکے کہ وہ کیا چاہتے ہیں بس وہ اپنے آپ کو ایک احساس کے طور پرپیش کرنا چاہتے تھے اور یوں بہت غوروفکر کے بعد انہوں نے خود کو سیاہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے چہرے سمیت پورا جسم سیاہ ٹیٹو میں ڈبودیا اور منہ کے اندر کا حصہ اور آنکھوں کی سفیدی کو بھی سیاہ کرڈالا جس کے لیے خاص انجیکشن لگائے گئے ہیں۔ اس میں معمولی غلطی بھی عمر بھر کا پچھتاوا بن سکتی تھی لیکن سب کام خیریت سے ہوگیا اور اب وہ دنیا کے واحد شخص ہیں جو سیاہ ٹیٹوسے مکمل کالے ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔