سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو حکم دے تو پھر پارلیمان مقتدر اعلیٰ نہیں، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  پير 16 دسمبر 2019
سپریم کورٹ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے تعین پر حکم کیسے دے سکتی ہے؟ فواد چوہدری (فوٹو: فائل)

سپریم کورٹ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے تعین پر حکم کیسے دے سکتی ہے؟ فواد چوہدری (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بیرسٹر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا تعین پارلیمان لازماً کرے سپریم کورٹ یہ حکم کیسے دے سکتی ہے؟ جبکہ روایات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں یہ کہنا درست تشریح نہیں۔

اپنی ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ ملک میں سپریم کون ہے پارلیمان یا سپریم کورٹ؟ کیا سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو کوئی مخصوص قانون بنانے کا کہہ سکتی ہے؟ اگر کہہ سکتی ہے تو پھر پارلیمان مقتدر اعلیٰ نہیں، اسی طرح یہ کہنا کہ روایات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں درست تشریح نہیں۔

فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ایگزیکٹو اختیارات کو پارلیمان کیسے استعمال کرسکتی ہے جب کہ وہ انتظامی ادارہ نہیں ہے، آرمی چیف کی مدت کا تعین پارلیمان لازماً کرے سپریم کورٹ یہ حکم کیسے دے سکتی ہے؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے میں 1956ء اور 1962ء کے آئین پر سیر حاصل گفتگو نہیں ہے نہ ہی ان پارلیمانی تقاریر کو دیکھا گیا جو 1973ء کے آئین میں آرٹیکل 243 کی تشریح کرتی ہیں۔ بہر حال سپریم کورٹ سپریم عدالت ہے حتمی فیصلے کا اختیار تو بہرحال سپریم کورٹ کو ہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔