شہر کے کئی علاقوں اور صنعتوں میں گیس کی قلت

احتشام مفتی  جمعرات 19 دسمبر 2019
گذری ،گلشن اقبال بلاک 19 ،نیوکراچی سیکٹر فائیو ڈی، فائیوای، ماڈل کالونی ،ملیر ،گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے۔ فوٹو: فائل

گذری ،گلشن اقبال بلاک 19 ،نیوکراچی سیکٹر فائیو ڈی، فائیوای، ماڈل کالونی ،ملیر ،گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: کراچی میں سردی کی شدت بڑھتے ہی قدرتی گیس کے بحران نے سراٹھالیا۔

کراچی انڈسٹریل فورم کے سربراہ جاوید بلوانی نے ایکسپریس کو بتایاہے کہ کراچی کے ساتوں صنعتی علاقوں میں صنعتوں کوگیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے جب صنعت کارگیس پریشر میں کمی کی وجوہ کے بارے میں استفسار کرتے ہیں تو انھیں بلوچستان میں گیس کی طلب بڑھنے کاجواز پیش کیاجاتاہے۔

انھوں نے بتایا کہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے ساتوں انڈسٹریل زونزمیں صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں جس سے برآمدی آرڈرز کی مقررہ مدت میں تکمیل ناممکن ہوگئی ہے، ضرورت اس امرکی ہے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ گیس پریشر میں کمی کے اس سنگین معاملے کا فوری نوٹس لیں۔

سردی کی شدت بڑھتے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی گیس پریشر کمی کی شکایات بڑھ گئی ہیں، گذری ،گلشن اقبال بلاک 19 ،نیوکراچی سیکٹر فائیو ڈی، فائیوای، ماڈل کالونی ،ملیر ،گلستان جوہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے جبکہ شہر کے بیشترعلاقوں میں گھریلوصارفین کوبھی گیس کی کم پریشرکی شکایات ہیں، اس ضمن میں ایس ایس جی سی حکام کاکہناہے کہ موسم سرد ہوتے ہی گیس کی طلب 1400 سے 1450 ملین مکعب فٹ تک جا پہنچی ہے۔

انھوں نے بتایاکہ گیس فیلڈ سے 1150 سے 1160 ملین مکعب فٹ گیس سپلائی ہورہی ہے،گیس کا شاٹ فال 300 ملین مکعب فٹ سے بھی تجاوز کرگیاہے،حکام کاکہناہے کہ موسم سرد ہونے سے بلوچستان میں قدرتی گیس کی طلب 100 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ کر 200 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کرگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔