سال 2019ء؛ امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپیہ تنزلی کا شکار رہا

احتشام مفتی  بدھ 1 جنوری 2020
معاشی اعشاریوں میں بہتری کے بعد توقع ہے کہ آئندہ سال روپے کی قدر میں بہتری آئے گی، ماہرین (فوٹو: فائل)

معاشی اعشاریوں میں بہتری کے بعد توقع ہے کہ آئندہ سال روپے کی قدر میں بہتری آئے گی، ماہرین (فوٹو: فائل)

 کراچی: سال 2019ء کے دوران امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپیہ تنزلی کا شکار رہا جس سے روپے کی قدر میں ساڑھے 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

سال 2019ء کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 15 روپے 98 پیسے کے اضافے سے منگل کو سال کے اختتام پر 154 روپے 84 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 16 روپے کے مجموعی اضافے سے سال کے اختتام پر 155 روپے پر بند ہوئی۔

سال کے آغاز پر ڈالر 138 روپے 90 پیسے تھالیکن جون 2019ء میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 164 روپے سے بھی تجاوز کرگیا تھا۔ روپے کی قدر میں استحکام لانے کے لیے موجودہ حکومت نے ایک طرف تو تمام پُرتعیش اشیاء پرعائد ڈیوٹیوں میں اضافہ کیا جبکہ دوسری جانب دوست ممالک و دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے رقم لے کر گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دیا گیا۔

حکومتی اقدامات اور اسٹیٹ بینک کی ایکسچینج پالیسی کی بدولت سال کے اختتام تک ڈالر زیر تبصرہ سال میں اپنی بلند ترین سطح کے مقابلے میں 9 روپے کمی کے بعد 155 روپے کے گرد ٹریڈ ہونے لگا۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر جون 2019ء میں 164 روپے 25 پیسے کی سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن سال کے اختتام تک ڈالر 155 روپے تک فروخت ہونے لگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی اعشاریوں میں بہتری کے بعد توقع ہے کہ آئندہ سال روپے کی قدر میں بہتری آئے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔