- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
شہباز شریف کی 35 فیصد کے مقابلے میں بزدار سرکار کی کارکردگی ایک فیصد

تعلیم ،بلدیات ،لائیو اسٹاک ،آئی ٹی میں فنڈزاستعمال کے اہداف میں بزدارشہبازسے پیچھے۔ فوٹو : فائل
لاہور: صوبہ پنجاب میں مسلسل 10 سال اقتدار میں رہنے والی مسلم لیگ ن اور گزشتہ 16 ماہ اقتدار میں آئی پی ٹی آئی کے درمیان ترقیاتی فنڈز استعمال کرنے کے حوالے سے اعداد و شمار سامنے آ گئے۔
ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے جو اعدادوشمارسامنے آئے ہیں ان میں بزدار حکومت متعدد اہم شعبوں کے ترقیاتی فنڈز استعمال کرنے میں شہباز حکومت سے بھی پیچھے رہ گئی،سکول ایجوکیشن ،ہائر ایجوکیشن ،بلدیات ،پبلک بلڈنگز، لائیو سٹاک اور آئی ٹی کے شعبوں میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے اہداف کے حصول میں موجودہ حکومت کی کارکردگی شہباز شریف حکومت سے پیچھے رہ گئی۔
اکتوبر 2016 میں شہباز حکومت نے سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کے 47 ترقیاتی فنڈز استعمال کیے ،اکتوبر 2019 تک موجودہ حکومت سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کے صرف 28 فیصد ترقیاتی فنڈز ہی استعمال کر سکی۔
سابق پنجاب حکومت نے اکتوبر 2016 تک بلدیات کے 69،روڈز کے 42 اور پبلک بلڈنگز کے 30 فیصد ترقیاتی فنڈز استعمال کیے تھے جبکہ موجودہ پنجاب حکومت اکتوبر 2019 تک لوکل گورنمنٹ کے 52،روڈز کے 39 اور پبلک بلڈنگز کے صرف 22 ترقیاتی فنڈز ہی استعمال کئے۔ لائیو سٹاک اور آئی ٹی کے شعبے میں بھی موجودہ پنجاب حکومت سابق حکمرانوں سے پیچھے ہی رہی۔
شہباز شریف نے اکتوبر 2016 تک لائیو سٹاک کے 42 فیصد ترقیاتی فنڈز استعمال کرکے اہداف حاصل کیے جبکہ موجودہ حکومت صرف 20 فیصدہی کارکردگی دکھا سکی ۔گورننس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے اہداف کے حصول میں موجودہ پنجاب حکومت کی کارکردگی صرف ایک فیصد رہی جبکہ شہباز شریف کی کارکردگی 35 فیصد تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق محکمہ صحت کے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں موجودہ پنجاب حکومت سابق حکمرانوں سے آگے رہی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔