بھارتی ریاست کیرالہ نے متنازع شہریت قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

ویب ڈیسک  منگل 14 جنوری 2020
کیرالہ متنازع شہریت قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے والی پہلی بھارتی ریاست ہے فوٹو:فائل

کیرالہ متنازع شہریت قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے والی پہلی بھارتی ریاست ہے فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ کی حکومت نے متنازع شہریت قانون کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کردہ قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ کیرالہ وہ پہلی بھارتی ریاست ہے جس نے متنازع شہریت قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جبکہ اس حوالے سے عدالت عظمیٰ میں تقریباً 60 درخواستیں پہلی ہی زیر سماعت ہیں۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) آئین کی متعدد شقوں بشمول مساوات کے خلاف ہے اور دستور کے بنیادی اصول سیکولر ازم سے متصادم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر کی متنازع شہریت قانون کے مخالفین کو زندہ دفن کرنے کی دھمکی

بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی کیرالہ حکومت نے کہا کہ سی اے اے بھارتی عوام سے مذہبی آزادی چھینتا ہے اور پڑوسی ممالک میں رہنے والی چند مخصوص اقلیتوں کو تحافظ فراہم کرتا ہے جو دیگر اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔

بھارتی آئین کا آرٹیکل 131 بھارتی سپریم کورٹ کو مرکزی حکومت اور ریاستوں کے درمیان تنازعات سننے اور حل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے بھارت میں متنازع قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کے سوا دیگر مذاہب کے تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی۔

اس قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہورہے ہیں جنہیں بھارتی پولیس نے سختی سے کچلنے کی کوشش کی۔ بھارتی پولیس کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور تشدد سے درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہ

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔