گج ڈیم کیلیے سندھ کو دیئے 6 ارب بھی غائب ہوگئے، عدالت عظمیٰ

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 16 جنوری 2020
چیف سیکرٹری کو طلب کریں تو ہی سندھ میں کوئی کام ہوتا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن۔ فوٹو: فائل

چیف سیکرٹری کو طلب کریں تو ہی سندھ میں کوئی کام ہوتا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے زیر زمین پانی پر ٹیکس عائد کرنے کے مقدمے میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ صوبائی حکومت کو پانی کی کوئی فکر نہیں، وہ شاید سمجھتی ہے کہ سمندر ساتھ ہے پانی کا مسئلہ نہیں ہوگا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں خصوصی بنچ نے سماعت کی، اس موقع پر پنجاب کے پی اور بلوچستان کی جانب سے عملدرآمد رپورٹس پیش کی گئیں، جسٹس بندیال نے کہا ہم سویلین حکومتوں کی بھرپور سپورٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کو عدالتی فیصلوں پر عمل کرنا پڑے گا، سویلین حکومتیں کام نہ کریں تو مسائل بنتے ہیں۔

سندھ حکومت سے کس کو طلب کریں تاکہ یہ پیغام حکام بالا تک پہنچے؟ جسٹس فیصل عرب نے کہا سندھ حکومت نے نئی گج ڈیم بھی تعمیر نہیں کیا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا وفاق نے نئی گج ڈیم کیلئے 6 ارب روپے صوبائی حکومت کو جاری کیے، وہ بھی غائب ہوگئے، سندھ حکومت عملدرآمد رپورٹ نہیں دیتی، ہر سماعت پر عدالت سے معافیاں مانگی جاتی ہیں،چیف سیکرٹری کو طلب کریں تو ہی سندھ میں کوئی کام ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔