حکومت اور اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کے ناموں پر اتفاق

ویب ڈیسک  پير 20 جنوری 2020
الیکشن کمیشن ممبر سندھ کے لیے نثار درانی اور ممبر بلوچستان کے لیے شاہ محمد جتوئی کے نام پر اتفاق ہوگیا

الیکشن کمیشن ممبر سندھ کے لیے نثار درانی اور ممبر بلوچستان کے لیے شاہ محمد جتوئی کے نام پر اتفاق ہوگیا

 اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کے ناموں پر اتفاق ہوگیا۔

الیکشن کمیشن ممبران و چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسپیکر آفس میں مذاکرات ہوئے۔ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے 3 افراد ناصر کھوسہ،اخلاق تارڑ اور عرفان قادر کے نام پیش کیے جبکہ حکومت نے جمیل احمد، فضل عباس میکن اور سکندر سلطان راجہ کے نام پیش کیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا اپوزیشن لیڈر کو خط، چیف الیکشن کمشنر کے لیے 3 نئے نام تجویز

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ممبران کے نام فائنل ہوگئے۔ چیف الیکشن کمشنرکے لئے حکومت کے تجویز کردہ سکندر سلطان راجہ کے نام پر اتفاق ہوگیا۔

بلوچستان اور سندھ سے کمیشن کے ارکان کے لئے اپوزیشن کے تجویز کردہ نام طے ہوگئے ہیں۔ ممبر سندھ کے لیے نثار درانی اور ممبر بلوچستان کے لیے شاہ محمد جتوئی کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی حتمی منظوری کے بعد پارلیمانی کمیٹی کل اعلان کریگی۔ اپوزیشن نے کہا ہے کہ کل ناموں کو حتمی شکل دی جائے گی اور فیصلے کا اعلان پارلیمانی کمیٹی میں کیا جائیگا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آج ہم نے 95 فیصد پیشرفت کر لی، اب چیف الیکشن کمشنر کے لئے 6 نام زیر غور ہیں، امید ہے کل ان میں سے کسی ایک نام پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔

قبل ازیں اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر ناصر کھوسہ،اخلاق تارڑ اور عرفان قادر کے نام تجویز کردیے۔ شہباز شریف نے خط میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے جلد اتفاق رائے پیدا کیا جائے تاکہ عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی چیف الیکشن کمشنر کے لیے 3 نئے نام تجویز کردیے ہیں جن میں جمیل احمد، فضل عباس میکن اور سکندر سلطان راجہ شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔