سرمد کھوسٹ کی ’زندگی تماشا‘ کے حوالے سے غلط فہمی دور کرنے کی کوشش

ویب ڈیسک  منگل 21 جنوری 2020
مولوی کی کہانی سنانے میں کیا برائی ہے، سرمد کھوسٹ،فوٹوفائل

مولوی کی کہانی سنانے میں کیا برائی ہے، سرمد کھوسٹ،فوٹوفائل

کراچی: نامور اداکاروہدایت کار سرمد سلطان کھوسٹ نے اپنی فلم ’’زندگی تماشا‘‘کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فلم ایک اچھے مولوی کے بارے میں ہے۔

ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم’’زندگی تماشا‘‘ ان دنوں اپنے موضوع کو لے کر سخت تنازع کی زد میں ہے۔ یہاں تک کہ سرمد کھوسٹ کو یہ فلم ریلیز نہ کرنے کے لیے دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔ جس کے لیے انہوں نے وزیراعظم وصدر پاکستان سمیت ملک کی اعلیٰ شخصیات کو خط لکھ کر مدد بھی طلب کی ہے۔

حال ہی میں سرمد کھوسٹ احسن خان کے شو میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے کھل کر اپنی فلم کے حوالے سے پھیلنے والے تنازع اور فلم کی کہانی پر بات کی۔ سرمد کھوسٹ نے اپنی فلم کی کہانی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ ایک داڑھی والے انسان کی کہانی ہے تو لوگوں کو لگنے لگا یہ تو کوئی مولوی صاحب کی کہانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرمد کھوسٹ کی وزیراعظم سے اپیل

سرمد کھوسٹ نے کہا کہ مولوی صاحب کی کہانی سنانے میں کیا برائی ہے۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ایک انسان کی کہانی ہے اور اگر آپ کو داڑھی والا شخص  مولوی لگتا ہے تو یہ ایک اچھے مولوی کی کہانی ہے اور یہی بات میں اس فلم کے ذریعے بتانا چاہتا ہوں۔

سرمد کھوسٹ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ٹریلر کو آپ فلم کی طرح نہیں دکھا سکتے۔ ٹریلر  میں آپ پوری فلم میں سے کوئی جملہ کہیں سے لیتے ہیں اور کوئی جملہ کہیں اور سے لہذا یہ جو بھی تنازع کھڑا ہوا ہے وہ  ٹریلر کو دیکھ کر غلط فہمی کی بنیاد پر کھڑا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’زندگی تماشا‘ ریلیز نہ کروں

واضح رہے کہ فلم کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے جس سے ایک غلطی ہوجاتی اور اس غلطی کے باعث اس کی زندگی تماشا بن جاتی ہے۔ فلم میں اداکارعارف حسن، سمعیہ ممتاز، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی اداکاری کے جوہر دکھارہے ہیں۔ فلم کی کہانی نرمل بانو نے لکھی ہے اور سرمد کھوسٹ اس کی ہدایات دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی بہن کنول کھوسٹ کے ساتھ مل کر انہوں نے فلم کو پروڈیوس بھی کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔