برفانی تودوں سے متاثرہ وادی نیلم میں دوبارہ برفباری، امدادی کام روک دیا گیا

ویب ڈیسک  منگل 21 جنوری 2020
بالائی وادی نیلم میں ہزاروں افراد محصور، خوراک کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ

بالائی وادی نیلم میں ہزاروں افراد محصور، خوراک کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ

مطفر آباد: آزاد کشمیر کی برفانی تودوں سے متاثرہ وادی نیلم میں برف باری کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے بالائی علاقوں میں امدادی آپریشن روک دیا گیا۔

آزاد کشمیر کے شمالی اور وسطی علاقوں بشمول وادی لیپہ، اٹھ مقام، وادی شونٹھر، جاگران، سرگن، گریس، بالائی نیلم،کیل، شاردہ میں برفباری ہورہی ہے جبکہ مظفرآباد شہر میں بارش ہوئی۔

وادی نیلم کے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ سرتوڑ کوششوں کے باوجود بحال نہیں ہو سکا اور محکمہ شاہرات کی مشینری نے موسم صاف ہونے تک کام روک دیا ہے۔ وادی لیپہ کا زمینی راستہ بحال کرنے والی مشینری کو برفباری کی وجہ سے پیچھے ہٹا دیا گیا ہے۔ بالائی وادی نیلم میں ہزاروں افراد محصور ہیں اور خوراک کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

گلگت بلتستان میں بھی برفباری کا تیسرا مرحلہ شروع ہونے سے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، سردی اور برفباری کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہوگئے جبکہ ادویات اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔

کوٹلی ستیاں، مری، نتھیاگلی، شمالی وزیرستان، چھتر پلین، اسکردو، سوات، بالاکوٹ، شوگراں، ناران اور کاغان میں بھی شدید بارش و برف باری کا نیا سلسلہ جاری ہے۔ شاہراہِ قراقرم شارکول ٹاپ کے مقام سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگئی جس سے گلگت سے راولپنڈی آنے جانے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔