ایران کے خلاف مزید پابندیاں لگانے کی تجویزپیش نہ کی جائیں امریکی صدر کی سینیٹرز سے اپیل

وائٹ ہاؤس ایران کے جوہری پروگرام پر جلد معاہدہ کرنا چاہتا ہے حالانکہ اسے سخت موقف اختیار کرنا چاہئے،امریکی سینیٹرز


ویب ڈیسک November 20, 2013
امریکا عالمی طاقتوں کو موقع فراہم کرے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں معاہدہ مکمل کرسکیں، براک اوباما فوٹو: رائٹرز/فائل

امریکی صدر براک اوباما نے امریکا کے قانون سازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے خلاف مزید پابندیوں کی تجویز نہ دیں۔

براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں امریکی سینیٹرز سے 2 گھنٹے تک ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ جان کیری اور قومی سلامتی کی مشیر سوزین رائس بھی شریک تھیں۔ اس موقع پر براک اوباما نے اپیل کی کہ اب ایران کے خلاف مزید پابندیوں کی تجویز نہ دی جائے، امریکا عالمی طاقتون کو موقع فراہم کرے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں معاہدہ مکمل کرسکیں تاہم اس موقع پر امریکی قانون سازوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ وائٹ ہاؤس ایران کے جوہری پروگرام پر بہت تیزی سے معاہدہ طے کرنا چاہتا ہے حالانکہ اسے تہران کے ساتھ سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہا ہے کہ اگر تہران کے ساتھ کوئی معاہدہ طے نہیں ہوا تو ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہاکہ صدر اوباما نے امریکی سینیٹرز سے کہا ہے کہ نئی پابندیاں اس وقت زیادہ موثر ہوں گی جب ایران معاہدے سے انکار کر دے یا معاہدے کو تسلیم کرنے کے بعد اسے پورا کرنے میں ناکام رہے، صدر اوباما نے ان رپورٹوں کی بھی تردید کی کہ پابندیوں میں نرمی کے نتیجے میں ایران کو 40 ارب ڈالر کی رقم ملے گی۔

واضح رہے کہ 2006 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے جوہری پروگرام کو عالمی امن کےلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے مختلف قسم کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، اقوام متحدہ کے علاوہ امریکا اور یورپی یونین کی علیحدہ پابندیوں کی وجہ سے ایران میں توانائی اور بینکنگ کا شعبہ متاثر ہے اور تیل پر مبنی اس کی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔

مقبول خبریں