سعودی عرب کی ’’مذہبی پولیس‘‘ نے نوجوان کو مستی کے انداز میں لوگوں سے گلے ملنے پر گرفتار کرلیا

نوجوان اسلام اور اخلاقیات کے منافی کام کررہا تھا اس لئے اسے سزا کے طور پر تحویل میں لیا گیا، مذہبی پولیس


ویب ڈیسک November 21, 2013
نوجوان اسلام اور اخلاقیات کے منافی کام کررہا تھا اس لئے اسے سزا کے طور پر تحویل میں لیا گیا، مذہبی پولیس

سعودی عرب کی ''مذہبی پولیس'' نے ایک نوجوان کو اس وجہ سے گرفتار کرلیا کہ وہ مستی کے انداز میں لوگوں سے گلے مل رہا تھا۔

21 سالہ سعودی نوجوان عبد الرحمان الخیال نے ایک پلے کارڈ بنایا جس میں اس نے ''فری ہگ'' لکھا اور اپنے دوست کے ہمراہ ریاض کی گلیوں میں نکل پڑا اور راستے میں اسے جو بھی شخص ملتا وہ اس سے بغل گیر ہوجاتا، یوٹیوب پر سعودی نوجوان کی اس ویڈیو کو لاکھوں افراد نے پسند کیا لیکن سعودی عرب کی مذہبی پولیس نے اس نوجوان کو گرفتار کرکے جیل میں بند کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان اسلام اور اخلاقیات کے منافی کام کررہا تھا اس لئے اسے سزا کے طور پر تحویل میں لیا گیا جبکہ عبد الرحمان کا کہنا تھا کہ اسے یہ کام کرنے کا خیال اسی طرح کی ایک ویڈیو دیکھ آیا اور وہ تو لوگوں کو خوش کرنے اور انہیں مسکراتا دیکھنے کے لئے ان سے بغل گیر ہورہا تھا جو کسی بھی طور پر اسلامی تعلیمات کے منافی اقدام نہیں ہے اور وہ آئندہ بھی ایسا کام کرے گا۔

مقبول خبریں