- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
بھارت سے بے دخل کشمیریوں کی حامی برطانوی رکن پارلیمنٹ پاکستان پہنچ گئیں
اسلام آباد: کشمیریوں کی حمایت پر بھارت سے بے دخل کی گئی خاتون برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہیم پاکستان پہنچ گئیں۔
بھارت نے 17 فروری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے حق میں آواز اٹھانے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہیم کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
ڈیبی ابراہیم آزاد کشمیر کے دورے کے لیے وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں جہاں ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔
اسلام آباد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیبی ابراہیم نے کہا کہ ہم پاکستان کے حامی یا بھارت مخالف نہیں بلکہ انسانی حقوق کا حامی غیر جانبدار اور آزاد گروپ ہیں، ہم بھارت سے کہتے ہیں کہ ہمیں اپنے ہاں آنے کی اجازت دے کر صورتحال کا جائزہ لینے دے۔
ڈیبی ابراہیم کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے کشمیر میں لاک ڈاؤن اور متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے پر 30 ہزار سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے، انسانی حقوق تمام افراد اور قوموں کا حق ہے جس کا احترام اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام حکومتوں پر لازم ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈیبی ابراہیم کی خواہش تھی کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اپنی آنکھوں سے دیکھیں لیکن بھارت نے انہیں اجازت نہیں دی، پاکستان نے انہیں خوش آمدید کہا، وہ آزاد کشمیر سمیت جہاں مرضی جانا چاہیں جا سکتی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ڈیبی ابراہیم کے برطانوی پارلیمانی گروپ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ جاری کی تھی، 5 اگست کی صورت حال کے بعد کشمیر پر ایک اور رپورٹ آنی چاہیے کیونکہ صورت حال مزید خراب ہو چکی ہے، 200 روز سے زائد گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے کشمیریوں کی حامی برطانوی رکن پارلیمنٹ کو ڈی پورٹ کردیا
ڈیبی ابراہیم کے ہمراہ دورے پر موجود کشمیر گروپ کے رکن عمران حسین نے کہا کہ بھارتی پبلک سیفٹی ایکٹ غیر قانونی اور کالا قانون ہے، حکومت پاکستان اور بھارت سے کشمیر کا دورہ کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم بھارتی حکومت نے درخواست مسترد کردی جبکہ پاکستان نے ہمیں دورے کی اجازت دی۔
عمران حسین نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں جانے اور صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے۔
UK's All Party Parliamentary Group on Kashmir led by British MP @Debbie_abrahams meets Pakistan FM @SMQureshiPTI in Islamabad. "The Group's visit offers hope to the people of Jammu & #Kashmir in IoK & highlights (international community's) will to resolve Kashmir conflict": FM pic.twitter.com/Eh7rFIEF0I
— Sana Jamal (@Sana_Jamal) February 19, 2020
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔