- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
2047 تک پاکستان بہترین متوسط آمدنی والے ممالک میں شامل ہو جائیگا، عالمی بینک
اسلام آباد: پاکستان میں تعینات عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگھ پاچا میتھو نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری بالخصوص نجی شعبہ میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی شرح میں دوگنا اضافہ اور پائیدار ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے پاکستان 2025-30 کے دوران 7 فیصد شرح نمو حاصل کر سکتا ہے۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان الانگھ پاچا میتھو نے کہا ہے کہ 2025-30 کے دوران معاشی شرح نمو میں7فیصد کے پائیدار اضافہ کیلئے پاکستان کو سرمایہ کاری کی شرح میں دوگنا اضافہ کرنا ہوگا اور بالخصوص نجی شعبہ کی سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ ملک میں جاری اقتصادی استحکام اور ادارہ و ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل جاری ہے جس سے معیشت کی شرح نمو میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ20 سال کے دوران نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کی شرح10فیصد رہی جس کو20 فیصد تک بڑھانا ہوگا۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ 2047 تک پاکستان بہترین متوسط آمدنی والے ممالک میں شامل ہوجائے گا اور اس کی معیشت کا حجم 2کھرب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔