ایف بی آر نے پشاور کے 14پرائیویٹ اسپتالوں سے ریکارڈ طلب کر لیا

شاہدہ پروین  ہفتہ 22 فروری 2020
ایف بی آر نے ڈاکٹرز اور فزیشنز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے  فوٹوفائل

ایف بی آر نے ڈاکٹرز اور فزیشنز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے فوٹوفائل

پشاور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آمدن اور اثاثے چھپانے پر پشاور کے 14پرائیویٹ اسپتالوں سے ریکارڈ طلب کر لیا۔

ایف بی آر نے ڈاکٹرز اور فزیشنز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے ڈاکٹر سے متعلق معلومات فراہم نہ کرنے والے اسپتالوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جارہاہے۔ ایف بی آر نے غیر معمولی آمدن والے ڈاکٹرز کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات اور بیرونی دوروں کاریکارڈ بھی حاصل کر لیاہے۔

ڈاکٹرز کو بیرونی دوروں پر بھیجنے والے ادویات ساز کمپنیوں سے متعلق بھی معلومات جمع کی جا رہی ہیں، سٹی ایریا، کینٹ ایریا، ٹاؤن ایریا، حیات آباد سمیت شہر کے مختلف مقامات پر ڈاکٹروں کے اپنے کروڑوں روپے کے ذاتی اسپتالوں کے بارے میں بھی تفصیلات جمع کرنا شروع کردی ہیں۔

اسپتالوں کو اس ضمن میں پرفارمے جاری کر دیئے گئے ہیں جس میں ڈاکٹروں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔