بالی ووڈ خانز کیلئے ان کا کیریئر دلی کے مسلمانوں کے خون سے زیادہ عزیز

زنیرہ ضیاء  جمعرات 27 فروری 2020
دلی میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے پر ان اداکاروں کی خاموشی ان کی بے حسی کو بھی ظاہر کرتی ہے فوٹوفائل

دلی میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے پر ان اداکاروں کی خاموشی ان کی بے حسی کو بھی ظاہر کرتی ہے فوٹوفائل

کراچی: بالی ووڈپر حکمرانی کرنے والے تینوں خانز سلمان ، شاہ رخ اور عامر خان کی دلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات اوربے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی سے ثابت ہوتا ہے کہ کروڑوں مسلمانوں کے دلوں پر راج کرنے والے ان خانز کے لیے ان کا کیریئر مسلمانوں کے خون سے زیادہ عزیز ہے۔

بھارت کی مسلم مخالف حکمراں جماعت بی جے پی کی جانب سے نافذ کیے جانے والے متنازع شہریت کے قانون کے باعث پورا بھارت جل اٹھا ہے۔ بھارت کی  ہرریاست سے اس مسلم مخالف قانون کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اور بھارتی اپنی ہی حکومت پر مسلم دشمنی والے قانون کے نفاذ پر لعن طعن کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی مسلم کش فسادات پر بالی ووڈ فنکاروں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا

بالی ووڈ بھی بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے اٹھ کھڑا ہوا ہے، انوراگ کیشپ، سوارا بھاسکر، جاوید جعفری اور ایشا گپتا سمیت متعدد فنکار اس قانون پر کھل کر تنقید کررہے ہیں۔ لیکن جو آوازیں  سب سے زیادہ اثر رکھتی ہیں اور واقعی کچھ کرنے کی طاقت رکھتی ہیں وہ مکمل خاموش ہیں۔

شاہ رخ خان، سلمان خان اورعامر خان کا شمار بالی ووڈ کے سب سے بااثر اداکاروں میں ہوتا ہے جن کے چاہنے والے بھارت سمیت دنیا بھر میں موجود ہیں۔ لیکن دلی میں حال ہی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے نتیجے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے پر ان اداکاروں کی خاموشی نہ صرف معنی خیز ہے بلکہ ان کی بے حسی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

سلمان خان

گزشتہ روز دلی میں مسلم کش فسادات کے نتیجے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے پر جہاں دیگر فنکاروں نے سوشل میڈیا پر بھرپور آواز اٹھائی اور بھارتی سوشل میڈیا مسلمانوں پر انتہا پسندوں کی جانب سے کیے جانے والے بہیمانہ تشدد کی ویڈیوز سے بھرا رہا  وہیں بالی ووڈ میں رحم دلی اور دوستوں کے لیے اپنی جان تک نچھاور کرنے کا دعویٰ کرنے والے سلمان خان نے مسلمانوں  کے حق میں ٹوئٹ کرنے کے بجائے موبائل فون کے اشتہار کا ٹوئٹ کیا جب کہ اس سے قبل کئے جانے والے ٹوئٹ میں انہوں نے اپنی فلم ’’دبنگ3‘‘ کا پروموشن کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ سلمان خان کے لیے مسلمانوں کے خون سے زیادہ ان کا کیر یئر، آمدنی اورپیسہ اہمیت رکھتا ہے۔

شاہ رخ خان

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر بالی ووڈ کنگ کہلائے جانے والےشاہ رخ خان کی خاموشی پر تو ان کے مداح بھی حیران ہیں اور مظاہرین احتجاج کے دوران شاہ رخ خان کی بے حسی پر کئی بار تنقید بھی کرچکے ہیں۔ لیکن شاہ رخ خان کی خاموشی اس بات کاثبوت ہے کہ انہیں اپنے کیریئر کے سامنے کچھ نظر نہیں آتا۔

شاہ رخ خان کے سوشل میڈیا پر نظر ڈالی جائے تو وہ ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر خاصے سرگرم ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ٹوئٹ کرتے ہیں لیکن ان کی ایک بھی ٹوئٹ متنازع شہریت کے بل، بھارتی حکومت کی مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی یا دلی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے حوالے سے نہیں تھی بلکہ انہوں نے 18 فروری کو ایک فلم کے حوالے سے ٹوئٹ کی ، 19 فروری کو ماضی کی اداکارہ کیشوری اماں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا جب کہ گزشتہ روز انہوں نے تیزاب گردی کا شکار خاتون کی شادی پر انہیں مبارکباد دی لیکن ان کی ٹوئٹس میں کہیں متنازع شہریت کے بل یا دلی فسادات کا ذکر تک نہیں تھا۔

عامر خان

اداکاری میں مسٹر پرفیکشنسٹ کہلائے جانے والے عامر خان انسانیت میں پیچھے رہ گئے۔ انہوں سوشل میڈیا پر چند گھنٹے قبل کی گئی ٹوئٹ میں اداکارہ تاپسی پنوں کو ان کی فلم ’’تھپڑ‘‘ کے لیے مبارکباد دی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک بے گناہ مسلمانوں کا خون اور اشوک نگر میں انتہا پسندوں کی جانب سے مسجد کی بے حرمتی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ اگر ان کے لیے کچھ معنی رکھتا ہے تو صرف ان کا کیریئر، پیسہ اور فلمیں۔

امیتابھ بچن

بالی ووڈ خانز کے علاوہ امیتابھ بچن بھی بالی ووڈ کے بااثر اداکار مانے جاتے ہیں اور  ان کے مداحوں میں مسلمانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ جب کہ امیتابھ بچن کے دل میں بھی مسلمانوں کے لیے نرم گوشہ ہے۔ تاہم یہاں تو وہ بھی مکمل خاموش ہیں۔ ایک دن میں کئی کئی ٹوئٹس کرنے والے امیتابھ بچن نے دلی کے مسلمانوں پر انتہا پسندوں کی جانب سے کیے جانے والے ظلم اور بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر ایک ٹوئٹ کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔ انہوں نے آخری ٹوئٹ چند گھنٹے قبل فلم ’’براہمسترا‘‘ کے حوالے کی ہے اور کہا کہ وہ رنبیر کپور کے ساتھ فلم کے سیٹ پر موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔