دبئی کے حکمراں اہلیہ کو دھمکیاں دینے اور بیٹیوں کے اغوا کے مرتکب ہوئے، برطانوی عدالت

ویب ڈیسک  جمعـء 6 مارچ 2020
شہزادی حیا بنت الحسین نے گزشتہ برس دبئی سے فرار ہوکر لندن میں مقدمہ دائر کیا تھا، فوٹو : فائل

شہزادی حیا بنت الحسین نے گزشتہ برس دبئی سے فرار ہوکر لندن میں مقدمہ دائر کیا تھا، فوٹو : فائل

 لندن: برطانوی عدالت نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم محمد بن راشد المکتوم کو اپنی اہلیہ شہزادی حیا بنت الحسین کو ڈرانے دھمکانے اور اپنی دو بیٹیوں کو اغوا کرانے کا قصور وار ٹھہرایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امیرِ دبئی محمد بن راشد المکتوم کی چھٹی بیوی اور اردن کے سابق بادشاہ کی بیٹی 45 سالہ حیا بنت الحسین گزشتہ برس کے وسط میں گھر سے فرار ہو کر پہلے جرمنی پہنچیں اور پناہ کی درخواست جمع کرائی تھی جب کہ برطانوی شہریت بھی رکھنے کے سبب انہوں نے برطانوی عدالت میں اپنی بچوں کی کفالت کے لیے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیراعظم محمد بن راشد المکتوم کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : دبئی کے حکمراں کی اہلیہ نے جرمنی پہنچ کر سیاسی پناہ کی درخواست دیدی

برطانوی ہائی کورٹ کے جج اینڈریو میک فارلین نے مقدمے کی کئی سماعتوں کے بعد آج فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شیخ محمد بن راشد نے 2018 سے اہلیہ شہزادی حیا کیساتھ دھمکی آمیز رویہ اختیار کیے رکھا اور ڈرانے دھمکانے کے لیے سرکاری وسائل کا بھی استعمال کیا جب کہ ایک اور اہلیہ سے ہونے والی دو بیٹیوں شمسہ اور لطیفہ کو بھی اغوا کیا اور جبراً اپنے فیصلے مسلط کیے۔ ان دونوں بیٹیوں سے متعلق شواہد بھی شہزادی حیا نے عدالت کو پیش کیے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : دبئی کے حکمران کی اہلیہ نے شوہر کیخلاف برطانوی عدالت سے رجوع کرلیا

عدالت نے مقدمے کے فیصلے کو عام نہ کرنے کی حکمراں دبئی محمد بن راشد المکتوم کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں ہے اور اسے عام کیا جانا بے حد ضروری بھی ہے جب کہ شہزادی حیا بنت الحسین کے بچوں کو بھی برطانیہ میں ان کے ماں کے پاس ہی رہنے کو کہا گیا ہے۔ امیر دبئی نے بچوں کی حوالگی کے لیے بھی عدالت سے استدعا کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔