
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے باجماعت نماز اور جمعہ پر پابندی عائد کی گئی ہے جو ہماری رائے کے خلاف ہے لیکن پر اس کی پابندی لازم ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے مساجد میں نماز کے اجتماعات سے متعلق حکم کی پابندی کریں گے۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہمیں لگ رہا تھا کہ حکومت 12 سے 12 افراد کی جماعت کی اجازت دے گی لیکن حکومت نے صرف 3 سے 5 افرد کی جماعت کی اجازت دی، یہ تعداد کم ہے تاہم حکومت نے ہدایت کردی تو مزاحمت کرنا مناسب نہیں ہے جب کہ مساجد بند نہیں کی گئی بلکہ ان کی تعداد کم کی گئی ہے لہذا مسجد نہ آنے والوں پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، کیوں کہ کورونا وبا کی علامات جو ظاہر ہورہی ہیں، ماہرین نے اس بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے۔
— Muhammad Taqi Usmani (Official) (@muftitaqiusmani) March 26, 2020
بعد ازاں مفتی تقی عثمانی نے جامعہ دارالعلوم کراچی کے لیٹر ہیڈ پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام بھی کیا جس میں مفتی اعظم پاکستان رفیع عثمانی کے دستخط بھی موجود ہیں۔
پریس ریلیز میں لوگوں سے اپیل کی کہ حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے جمعہ کی نماز میں شرکت سے منع کیا ہے لوگ اس کی پابندی کریں اور جو لوگ جمعہ میں شریک نہیں ہوں گے وہ شرعاً معذور ہیں، ایسے لوگ اپنے مقام پر نماز ادا کریں اور جمعہ کے علاوہ دیگر نمازوں میں بھی انہیں احکامات پر عمل کیا جائے اور نماز کے بعد توبہ استغفار اور دعا کا اہتمام کیا جائے۔