باجماعت نماز پر پابندی کا مشکل فیصلہ دکھی دل کے ساتھ کیا، مراد علی شاہ

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 27 مارچ 2020
فیصلہ علما کی مشاورت سے کیا، میں نے بھی جمعہ کی نماز اپنے گھر میں ادا کی، وزیر اعلیٰ سندھ (فوٹو : فائل)

فیصلہ علما کی مشاورت سے کیا، میں نے بھی جمعہ کی نماز اپنے گھر میں ادا کی، وزیر اعلیٰ سندھ (فوٹو : فائل)

 کراچی: وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ باجماعت نماز پر پابندی کا فیصلہ انتہائی مشکل تھا جو دکھی دل سے علما کی مشاورت کے بعد کیا، لوگ گھوم پھر رہے ہیں اس لیے دکانیں کھلنے کا وقت مزید کم کیا جارہا ہے۔

کورونا وائرس کیسز کی مقامی ٹرانسمیشن مجموعی کیسز کا 10 فیصد ہوگئی ہے لہذا یہ ایک خطرناک رجحان ہے، ہمیں لازمی احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اور لاک ڈاؤن کے حکومتی فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اس کے مزید پھیلاؤ کو روکنا ہوگا۔لہذا میں نے کریانہ کی دکانوں اور اسٹور کے اوقات میں ہفتہ سے تین گھنٹوں تک کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بات انہوں نے یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، چیف سیکریٹری سید ممتاز شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری، ہوم سیکریٹری عثمان چاچڑ، کور 5 کے بریگیڈیئر سمیع اور انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر باری نے شرکت کی۔

یہ پڑھیں : سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت ؛ کل سے دکانیں شام 5 بجے بند کرنے کا حکم جاری

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سکھر، لاڑکانہ میں زائرین کو چھوڑ کر کورونا وائرس کے 168 کیسز ہوئے ہیں ان میں سے 102 لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی ٹرانسمیشن کے کیسز اب بھی بڑھ رہے ہیں لہذا ہم سب کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کرنا ہوگا بصورت دیگر اس پر قابو پانے کی صورتحال میں نہیں ہوں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے عوام کو جاری صورتحال کی سنجیدگی کو سمجھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا ہم نے شام 8 بجے سے صبح 8 بجے تک دکانیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن لوگوں نے اس کا غیر ضروری فائدہ اٹھانا شروع کردیا اور اِدھر اُدھر گھومتے رہتے ہیں، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کریانہ وغیرہ سمیت دکانیں ہفتہ سے صرف نو گھنٹے کے لیے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی، آئی جی پولیس مشتاق مہر کو ہدایت کی کہ وہ حکم پر عمل درآمد کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں : باجماعت نماز نہ کرانے کے حکم پر عمل درآمد کے پابند ہیں، مفتی تقی عثمانی

وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف مساجد میں باجماعت نماز پڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کافی مشکل فیصلہ تھا جو دکھی دل سے لیا، یہ فیصلہ مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مناسب مشاورت کے بعد لیا گیا، فیصلے کا مقصد لوگوں کو کورونا کے کیسز سے بچانا ہے، میں نے جمعہ کی نماز اپنے گھر میں ادا کی، میں اپنے گھر میں اپنی مسجد کے امام کی پیروی کرتا رہا جو لاؤڈ اسپیکر پر مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کررہے تھے اور ہم سب کو اس طرح کی پیروی کرنی چاہیے۔

مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کریں اور لوگوں کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے اِدھر اُدھر جانےکی اجازت نہ دیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔